کراچی(صباح نیوز)نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان سابق ناظم اعلیٰ اسلامی جمعیت طلبہ لیاقت بلوچ نے اسلامی جمعیت طلبہ کے 76ویں یوم تاسیس پر مبارک باد اور اللہ کا شکر ادا کرتے کہا کہ اسلامی جمعیت طلبہ کا 75سال سے مسلسل جدوجہد ، طلبہ خدمات، ایمان و یقین، علم و دانش، ایثار و قربانی اور صبرواستقامت کا سفر ہے۔ نئی نسل کو ہر دور میں قیام پاکستان کے مقاصد، علامہ اقبال کے خودی اور دو قومی نظریہ، قائداعظم کی ولولہ انگیز مدبر قیادت اور مولانا سید ابوالاعلیٰ مودودی کی اقامت دین کی فکر سے جوڑے رکھنے کی بے مثال مسلسل محنت و جدوجہد کی ہے۔ اسلامی جمعیت طلبہ نے ملک و ملت کے استحکام، ترقی و خوشحالی اور ملک دشمن، اسلامی نظریاتی نظریہ کی دشمن قوتوں کے مقابلہ میں تاریخی قابل فخر کردار ادا کیا ہے۔ اسلامی جمعیت طلبہ نے تعلیمی اداروں میں اسلامی فکر کی احیا اور پاکستان کے نظام کو بہتر بنیادوں پر چلانے کے لیے اہل، بااعتماد ، محب اسلام و محب وطن مردانِ کار تیار کیے ہیں۔ دورِجدید کے فتنوں اور چیلنجز کے مقابلہ کے لیے اسلامی جمعیت طلبہ کو کردار، علم اور اخلاق کی طاقت سے کام لینا ہو گا۔
لیاقت بلوچ نے کہا کہ مکمل شفاف اور غیر جانبدارانہ انتخابات کے لیے جمہوری، سیاسی جماعتوں کو خود کلیدی کردار ادا کرنا ہے۔ جمہوری انتخابی عمل کا اصل حاصل یہ ہی ہے کہ عوامی اعتماد بحال ہو، قومی وحدت اور یکجہتی کے لیے عوام کے ووٹوں سے منتخب ادارے مضبوط بنیاد بنیں۔عوامی فلاح اورمثالی اسلامی فلاحی ریاست کا خواب شرمندہ تعبیر بنایا جائے۔ حکومت الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے استعمال کا دھواں دار شور مچاتی رہی، لیکن خیبرپختونخوا میں اس نے اپنی نااہلی ثابت کر دی۔ شفاف اور غیر جانبدارانہ انتخابات کے لیے جمہوری قوتیں اپنی نیتیں ٹھیک کریں۔ بدنیتی اور کرپشن مشینوں کو بھی خراب کر دیتی ہے۔
لیاقت بلوچ نے مسیحی برادری کے وفد سے ملاقات میں کہا کہ جماعت اسلامی مسیحیوں کی خوشیوں پر مبارک باد دیتی ہے۔ مذاہب کے درمیان باہمی احترام اور وقار ہمیشہ قائم رہنا چاہیے۔ اقلیتیں پاکستان کے انتہائی بااعتماد اور قابل احترام شہری ہیں۔ اسلامی اصولوں اور آئین پاکستان کے مطابق اقلیتوں کو سیاسی، جمہوری، انسانی حقوق کا تحفظ حاصل ہے۔سانحہ سیالکوٹ کے بدنما داغ نے پھر الرٹ کیا ہے کہ شدت پسندی، عدم برداشت کے سدِّباب کے لیے اسلام ہی نہیں تمام مذاہب کے مقدسات کا احترام کیا جائے۔ اکثریت اور اقلیتوں کا باہمی احترام اور اعتماد ہی ترقی کی کنجی ہے۔ پاکستان کو ظلم اور جبروناانصافی کے نظام سے نجات دلانا ہے۔