اسلام آباد(صباح نیوز) اپوزیشن اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ(پی ڈی ایم)اور جمعیت علمائے اسلام(ف)کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ حکومت دھاندلی کی پیداوار ہے، پشاور میں ایم این اے، ایم پی اے، بیوروکریسی اِن کی تھی لیکن جب قوتوں نے ہاتھ ہٹایا توخیبر پختونخوا کے بلدیاتی انتخابات میں انجام سب نے دیکھ لیا، پی ٹی آئی کے ساتھ خیبرپختونخوا میں جو ہوا وہی پورے ملک میں ہوگا۔
اسلام آباد میں مدرسے کے طلبا سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہاکہ جہاں اسلام کی بات آئے وہاں انتہا پسند کہہ دیا جاتا ہے، ہم جمہوری لوگ ہیں اور پرامن سیاست، مستحکم پاکستان اور مستحکم آئین کی بات کرتے ہیں، آپ ٹھیک ہو جائیں، ہم تو ٹھیک ٹھاک ہیں۔ان کا کہنا تھاکہ ہم کہتے تھے حکومتیں تمام دھاندلی کی پیداوار ہیں، پشاور میں ایم این اے، ایم پی اے اور بیوروکریسی ان کی تھی لیکن جب قوتوں نے تھوڑا سا ہاتھ ہٹایا تو حشر نشر سب کے سامنے ہے، انشا اللہ پورے ملک میں یہی صورتحال ہو گی۔
سربراہ اتحاد کہ پاکستان کو امن اور خوشحال معیشت کی ضرورت ہے، امن کا مطلب انسانی حقوق کا تحفظ ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم تو کہتے ہیں کہ آ سودا کرتے ہیں، ہم قومی دائرے میں آنے کے لیے تیار ہیں، تم ذرا اسلامی دائرے میں آجا۔ ان کا کہنا تھا کہ بڑے پیار سے کہنا چاہتے ہیں کہ شیطانی ذہنوں سے باہر آجا۔مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ امریکی وفد ہمارے پاس آیا جس نے کہا کہ ہمارا مطالبہ افغانستان میں امن اور خواتین کی تعلیم قائم کرنا ہے تو ہم نے ان سے کہا کہ آپ نے یہ نکات اس وقت کیوں نہیں رکھے جب آپ معاہدہ کر رہے تھے؟
ان کا کہنا تھا کہ امریکی جن انسانی حقوق کی بات کرتے ہیں تو کیا وہ وہی ہیں جو گوانتاناموبے جیل میں دیے جاتے ہیں؟ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ آج بھی ظلم کے خلاف میرے سینے میں تپش زندہ ہے۔