اسلام آباد(صباح نیوز) وزیراعظم عمران خان سے سعودی عرب، ایران اور ملائیشیاکے وزرائے خارجہ نے الگ الگ ملاقات کی۔ ملاقات کے دورن افغانستان اور باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
اسلام آباد میں او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل کے غیر معمولی اجلاس کے موقع پر وزیراعظم عمران خان سے سعودی عرب کے وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان آل سعود نے ملاقات کی۔ ملاقات میں وزیراعظم عمران خان نے خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز آل سعود اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔
عمران خان نے افغانستان میں انسانی صورتحال پر او آئی سی کے وزرائے خارجہ کی کونسل کا غیر معمولی اجلاس بلانے کے سعودی اقدام کو سراہتے ہوئے کہا اس امید کا اظہار کیا کہ دنیا افغانستان کو اکیلا چھوڑنے کی غلطی نہیں دہرائے گی۔انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ کمزور افغانوں کی مدد کریں۔پاکستان اور سعودی عرب کے دو طرفہ تعلقات کے حوالے سے وزیراعظم نے پاکستان سعودی عرب تعلقات کی خصوصی اہمیت پر زور دیا جو قریبی برادرانہ تعلقات، تاریخی روابط اور عوامی سطح پر حمایت پر مبنی ہے۔افغانستان میں انسانی صورتحال پر او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل کے غیر معمولی اجلاس کی میزبانی پر وزیراعظم کا شکریہ ادا کرتے ہوئے شہزادہ فیصل نے امید ظاہر کی کہ یہ اجلاس انسانی بنیادوں پر افغانستان کے عوام کی مدد کے لیے بین الاقوامی برادری کو متحرک کرنے میں معاون ثابت ہوگا۔
انہوں نے اس اہمیت پر بھی زور دیا کہ سعودی عرب پاکستان کے ساتھ اپنے مضبوط تعلقات کو اہمیت دیتا ہے جو کہ بھائی چارے کے بندھن پر مبنی ہے۔دریں اثناء افغانستان میں انسانی بحران کے حوالے سے اسلامی تعاون تنظیم کے غیر معمولی اجلاس کے موقع پر ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے وزیر اعظم عمران خان سے ملاقات کی۔ملاقات او آئی سی کانفرنس کی سائیڈ لائن پر ہوئی جس میں دو طرفہ امور اور معاشی و تجارتی تعاون کے فروغ پر تبادلہ خیال کیا گیا۔اس موقع پر وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ افغانستان میں معاشی تباہی روکنے کے لیے فوری عالمی امداد ناگزیر ہے۔وزیراعظم نے عالمی برادری پر زور دیتے ہوئے کہا کہ وہ افغانستان میں طویل مدتی تعمیرنو اور انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ کیلئے اضافی طریقے تلاش کرے، افغانستان میں معیار زندگی کو بہتر بنانے اور معاشی انہدام سے بچنے کیلئے بین الاقوامی انسانی امداد کی فوری ضروری ہے۔
عمران خان نے کہا کہ افغانستان میں معیار زندگی کو بہتر بنانے اور معاشی انہدام سے بچنے کیلئے بین الاقوامی انسانی امداد کی فوری ضروری ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ غیر معمولی اجلاس سے اسلامی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کو افغانستان کی مدد کا موقع ملے گا۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ اپنے تعلقات کو بہت اہمیت دیتا ہے۔ وزیراعظم نے ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کو دورہ کی دعوت دی۔ملاقات میں ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے افغانستان سے متعلق اسلامی تعاون تنظیم کی وزرا خارجہ کونسل کے غیر معمولی اجلاس کی میزبانی کے فیصلہ پر پاکستان کی تعریف کی جبکہ ایرانی وزیر خارجہ نے باہمی تعلقات کے فروغ کیلئے ایران کے مکمل تعاون کا یقین بھی دلایا۔
ملائیشیا کے وزیر خارجہ داتو سری سیف الدین عبداللہ نے بھی وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کی۔ملاقات میں دو طرفہ تعلقات، اوآئی سی کے افغانستان میں فعال کردار سمیت اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔وزیر اعظم نے او آئی سی میں ملائیشیا کے فعال کردار اور افغانستان میں قیام امن اور انسانی امداد کے لیے کوششوں کی تعریف کی۔ملائیشیا کے وزیر خارجہ نے افغانستان میں امن کیلئے پاکستان کے تعمیری کردار کو سراہا۔