اسرائیلی فوج کا مسجد اقصیٰ پرتیسرے روز بھی دھاوا ،متعدد فلسطینی زخمی


مقبوضہ بیت المقدس (صباح نیوز) اسرائیلی قابض فوج نے مسلسل تیسرے روز بھی مسجد اقصیٰ پر دھاوا بول کر نمازیوں کو طاقت کے ذریعے بے دخل کرنے کی وحشیانہ کارروائی کی جس میں مزید متعدد نمازی زخمی اور گرفتار کرلئے گئے۔

غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق درجنوں قابض فوجیوں نے بھاری ہتھیاروں سے لیس ہوکر مسجد اقصیٰ پر حملہ کر کے نمازیوں کو القبلی کے نماز گاہ سے باہر نکال دیا۔ اس موقع پر قابض فوج نے مسجد اقصیٰ میں اعتکاف میں بیٹھے روزہ داروں پر چڑھائی کردی اور ان پر آنسوگیس کی شیلنگ کی گئی۔ قابض فوج اور پولیس نے مسجد القبلی کا محاصرہ کرکے وہاں پر نمازیوں کو داخلے سے روک دیا۔فلسطینی ہلال احمر نے کہا کہ اس کا امدادی عملہ مسجد میں موجود ہے مگر اسے اسرائیلی پولیس کی طرف سے پابندیوں کا سامنا ہے۔

قابض فوج نے مسجد قبلی کی چھت پر چڑھ کر نمازیوں کو تشدد کا نشانہ بنایا اورانہیں مسجد اقصیٰ سے نکلنے پرمجبور کیا گیا۔ اسرائیلی فوج نے مسجد اقصیٰ کے مراکشی دروازے سے چڑھائی کی اور مسجد کے اندر عبادت کرنے والے متعدد فلسطینیوں کو گرفتار کرلیا۔ قابض انٹیلی جنس نے الاقصیٰ میں اعتکاف کرنے والوں کو فون کے ذریعے متنی پیغامات بھیجے اور انہیں وہاں سے نکل جانے کا کہا تھا۔ اس کے بعد قابض فوج مسلسل نمازیوں کو ہراساں کررہی ہے۔

اسرائیلی فوج نے مسجد اقصیٰ میں گھس کروحشیانہ کارروائی کی جس کے نتیجے میں درجنوں نمازی زخمی اور سیکڑوں کو گرفتارکرلیا گیا تھا۔دوسری جانب اسلامی تحریک مزاحمت حماس نے مسجد اقصیٰ میں نمازیوں اور معتکفین کی جانب سے قابض اسرائیلی فوج کے خلاف مزاحمت اور ثابت قدمی کی تحسین کی ہے۔ حماس نے کہا کہ فلسطینی نمازیوں نے جس بے جگری کے ساتھ قابض فوج کی طرف سے کی گئی جارحیت کا سامنا کیا ہے وہ قابل تحسین ہے۔

دوسری جانب مصر کی سب سے بڑی دینی درسگاہ جامعہ الازہر نے اسرائیلی فوج کی جانب سے مسجد اقصیٰ پر حملے، نمازیوں کو زخمی اور متعدد گرفتار کرنے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔قاہرہ میں جامعہ الازہر کے صدر دفتر سے جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ مسجد اقصیٰ کے احاطے میں اسرائیل کے صریحاً دھاوے کی مذمت کرتے ہیں اور یہ دھاوے مسلمانوں کے تیسرے مقدس ترین مقام کی کھلم کھلا بے حرمتی اور کروڑوں مسلمانوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچانے کی سوچی سمجھی سازش ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ ایسا طرز عمل امن کی کوششوں کو نقصان پہنچانے کے ساتھ ساتھ قبضے کو ختم کرنے اور مسئلہ فلسطین کے منصفانہ اور جامع حل تک پہنچنے کے لئے تمام کوششوں کو تباہ کرنے کا باعث بنے گا۔یہ حملہ رمضان کے مقدس مہینے میں کیا گیا جو اسلام میں روحانیت اور عبادات کا اہم وقت ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ مسجد اقصیٰ جو مسلمانوں کا قبلہ اول ہے پر اسرائیلی فوج کی طرف سے طاقت سے اسٹیٹس کو مسلط کرنے کی کوشش اور نہتے نمازیوں پر تشدد سے اسرائیل کا مکروہ چہرہ بے نقاب ہوگیا۔ زندہ ضمیر اسرائیلی ریاستی دہشت گردی کو قبول نہیں کرتا، ہمیں امید ہے کہ مظلوم فلسطینی قوم جلد آزادی سمیت اپنے تمام حقوق کے حصول میں کامیاب ہوگی۔ جامعہ الازھر نے فلسطینیوں اور مسجد اقصیٰ کے خلاف اسرائیلی جرائم پر خاموشی اختیار کرنے کی بھی شدید مذمت کی۔

بیان میں کہا گیا کہ اس طرح کے اقدامات مقدس مذہبی مقامات کے احترام کے حوالے سے بین الاقوامی اصولوں اور ضابطوں کی خلاف ورزی ہیں۔سعودی عرب کے ساتھ ساتھ اردن اور مصر نے بھی اس واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔