پاکستان تاپی گیس پائپ لائن منصوبے کی جلد تکمیل کیلئے پر عزم ہے،شاہ محمود قریشی


اسلام آباد(صباح نیوز) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ ترکمانستان وسط ایشیا کا ایک اہم ملک ہونے کے ناطے پاکستان کیلئے خصوصی اہمیت کا حامل ہے ،ہم وسط ایشیا وژن کے تحت وسط ایشیائی ریاستوں کے ساتھ دیرپا اور نتیجہ خیز تعلقات کے خواہاں ہیں،پاکستان تاپی گیس پائپ لائن منصوبے کی جلد تکمیل کے لئے پر عزم ہے، چالیس سال کی جنگ و جدل کے بعد افغانستان میں قیام امن کی امید پیدا ہوئی ہے،

ان خیالات کا اظہار انہوں نے او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل کے غیر معمولی اجلاس کے موقع پر ترکمانستان کے وزیر خارجہ راشد میرودوف کی وزارتِ خارجہ آمد کی موقع پر ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کیا،دوران ملاقات دو طرفہ تعلقات ،علاقائی صورتحال سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

وزیر خارجہ نے او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل کے غیر معمولی اجلاس میں شرکت کیلئے پاکستان تشریف آوری پر ترکمانستان کے وزیر خارجہ کا شکریہ ادا کیا۔وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ترکمانستان وسط ایشیا کا ایک اہم ملک ہونے کے ناطے پاکستان کیلئے خصوصی اہمیت کا حامل ہے ، ترکمانستان کی عوام اور قیادت کو “مستقل غیر جانبداری” کے پچیس سال مکمل ہونے پر مبارکباد پیش کرتے ہیں، شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہم وسط ایشیا وژن کے تحت وسط ایشیائی ریاستوں کے ساتھ دیرپا اور نتیجہ خیز تعلقات کے خواہاں ہیں، وزیر خارجہ نے روابط کے فروغ کے ذریعے دو طرفہ تجارت بڑھانے کیلئے مشترکہ کوششیں بروئے کار لانے کی ضرورت پر زور دیا، شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ترکمانستان کو مشرق وسطی، افریقہ کے ساتھ تجارتی روابط کیلئے گوادر اور کراچی بندرگاہوں تک رسائی دینے میں، ہمیں خوشی محسوس ہو گی،پاکستان تاپی گیس پائپ لائن منصوبے کی جلد تکمیل کے لئے پر عزم ہے،پاکستان مارچ 2022 میں او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل کے اڑتالیسویں اجلاس کی میزبانی کا منتظر ہے،

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ یکے بعد دیگرے دو وزرائے خارجہ کونسل کے اجلاسوں کی میزبانی مسلم امہ کیلئے پاکستان کی سنجیدہ سوچ کی مظہر ہے، پاکستان، او آئی سی کو مسلم امہ کی مستحکم آواز گردانتے ہوئے اسلامو فوبیا، امن و سلامتی اور تنازعات کیلئے حل کیلئے او آئی سی کے موثر کردار کا متقاضی ہے،

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ چالیس سال کی جنگ و جدل کے بعد افغانستان میں قیام امن کی امید پیدا ہوئی ہے، افغانستان میں ابھرتے ہوئے انسانی بحران کے لیے فوری اقدامات نہ کیے گئے تو اس کے مضمرات ہمسایہ ممالک، خطے اور دنیا بھر کو متاثر کر سکتے ہیں، شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہم مسئلہ کشمیر کے حوالے سے مسلسل اور غیر متزلزل حمایت پر او آئی سی کے شکر گزار ہیں، ستاون مسلم ممالک کی آواز کی حامل او آئی سی، اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کے منصفانہ حل کیلئے موثر کردار ادا کر سکتی ہے،ترکمانستان کے وزیر خارجہ نے پر خلوص میزبانی پر وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کا شکریہ ادا کیا۔