اسلام آباد(صباح نیوز) مشیر خزانہ شوکت ترین نے واضح کیا ہے کہ حکومت اور اسٹیٹ بینک کا معیشت کو دو الگ سمتوں میں لے جانے کا تاثر ضرور ہے مگر حقیقت نہیں ہے معیشت کے حوالے سے دونوں کی سوچ ایک ہی ہے۔معیشت گڑھے میں نہیں ہے بلکہ فروغ پارہی ہے۔
ایک نجی ٹی وی کے پروگرام میں اظہار خیال کرتے ہوئے مشیر خزانہ نے کہاکہ ہمارے ریونیو 35 فیصد اور انکم ٹیکس 32فیصد بڑھ رہا ہے کوشش کررہاہوں کہ ریونیو میں تیزی سے اضافہ ہو۔
بجلی کا استعمال پچھلے سال سے 13فیصد بڑھ رہا ہے اس وقت کور انفلیشن تقریباً پونے 8فیصد ہے ہمیں کورانفلیشن کو ٹارگٹ کرنا چاہیے۔ اس وقت مہنگائی 11 فیصد تک ہوگئی ہے۔
کسی نہ کسی کیٹیگری کے لوگ سیونگ کرہی رہے ہیں اسوقت ایس ایم ایلز ساڑھے 5سے 6فیصد بڑھ رہا ہے معیشت کی ہر چیز بڑھ رہی ہے ۔ مجموعی طورپر معیشت فروغ پارہی ہے۔ شرح نمو 5فیصد ہورہی ہے ۔
ایک سوال پر انہوں نے کہاکہ پرائیویٹ بینک کا گلا نہیں گھونٹ سکتے ۔ انہوں نے جو کیا غلط کیا۔
یہ نہیں چاہتے کہ بغیر کسی کو وارننگ دئیے ایکشن لیں۔ ریاست بے بس نہیں ہے۔
انہوں نے کہاکہ یہ کہنا کہ حکومت اور اسٹیٹ بینک مختلف طریقے سے سوچتے ہیں یہ تاثر ضرور ہے مگر حقیقت نہیں ہے ۔
غریب لوگوں کوبغیر سود کے قرضے دیں گے۔ درآمدات کو کم کرنے اوربرآمدات بڑھانے کیلئے کوشاں ہیں۔