پاکستان انسانی حقوق کے تحفظ وفروغ کیلئے پختہ عزم پر کاربندہے،شاہ محمود قریشی


اسلام آباد(صباح نیوز)وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پاکستان تمام انسانی حقوق کے تحفظ وفروغ کے لئے پختہ عزم پر کاربندہے، اسلاموفوبیا عصر حاضر کے ایک سنگین مسئلے کی صورت ابھر کر سامنے آیا ہے جس نے دنیا میں بین المذاہب ہم آہنگی اور امن کو متاثر کیا۔

انسانی حقوق کے عالم گیراعلامیہ(یو ڈی ایچ آر)کی منظوری کی 73ویں سالگرہ کے موقع پراپنے پیغام میں شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان عالمی برادری کے ساتھ مل کرانسانی حقوق کا عالمی دن منارہا ہے۔

یہ اعلامیہ حقوق، آزادیوں اور ہر انسان کی عزت ووقار کے بلا امتیاز تحفظ و فروغ کے ضمن میں ریاستوں، معاشروں اور طبقات کے لئے مشعل راہ اورایک اخلاقی سمت نما ہے۔ہر سال اس دن کو منایا جانا عالم گیر سطح پر مساوات، عدم امتیاز، انصاف، تحمل، امن اور ترقی کے مشترکہ مقاصد پر عمل درآمدکے ضمن میں ہونے والی پیش رفت کو نمایاں کرتا ہے۔ یہ دن اس امر کی یاد دہانی بھی ہے کہ اب تک اس ضمن میں ہونے والی کامیابیوں کو محفوظ بنایا جائے اور ان لوگوں کو بااختیار بنانے کے لئے کوششوں کو دوگنا کیاجائے جو اپنی آزادیوں اور عزت ووقار سے تاحال محروم ہیں اور ان کے حقوق حملے کی زد میں ہیں اور جو اس راہ میں پیچھے رہ گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اس سال کے منتخب کردہ برابری ،عدم مساوات میں کمی، انسانی حقوق پر پیش رفت کے موضوع کا خیرمقدم کرتا ہے۔اپنے شہریوں کے لئے انسانی حقوق کے ایجنڈے کو تعبیر دینے میں گذشتہ سات دہائیوں کے دوران پاکستان کی ترقی وپیش رفت ایک ثابت شدہ امر ہے۔ ضروری قانونی وانتظامی ڈھانچے، آزاد میڈیا اور متحرک سول سوسائٹی کے ساتھ پارلیمانی جمہوریت ہونے کے ناطے پاکستان تمام انسانی حقوق کے تحفظ وفروغ کے لئے پختہ عزم پر کاربندہے۔

انہوں نے کہا کہ کورونا عالمی وبا نے معاشروں اور ممالک کے اندر موجود منظم اور ڈھانچہ جاتی عدم مساوات کی حقیقت کو نمایاںکردیا ہے۔ کچھ واضح عدم مساوات عالمی معاشی واقتصادی نظام سے آشکارا ہیں جس کے نتیجے میں تفاوت پر مبنی معاشی بحالی، بڑھتے ہوئے قرض کے بوجھ اور کورونا ویکسین پر تقسیم عیاں ہے۔اس عدم مساوات کے ساتھ نئی قسم کے امتیازات، نفرت اور عدم برداشت کے مسائل ابھر کر سامنے آئے ہیں جو اکثراوقات کٹرقوم پرستی اور تنہائی پسندی یا یک طرفہ سوچ کے خطرناک امتزاج سے ظہور پزیر ہوئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اسلاموفوبیا عصر حاضر کے ایک سنگین مسئلے کی صورت ابھر کر سامنے آیا ہے جس نے دنیا میں بین المذاہب ہم آہنگی اور امن کو متاثر کیا ہے۔ آج کے دن پاکستان اجتماعیت اور شراکت عمل کی حامل عالمی کوششوں پر زور دیتا ہے تاکہ ڈھانچہ جاتی اور منظم عدم مساوات کی بنیادی وجوہات اور اثرات سے نمٹا جاسکے جو ترقی کے حق کو عملی شکل دینے کے ساتھ انسانی حقوق کے فروغ کا ذریعہ بنے گا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان امن و تحمل کے فروغ اورامتیازات وتعصبات، نفرت، مذہب و عقیدے کی بنیاد پر عدم برداشت کے خاتمے کے کلچر کی نشوونما کی اہمیت پر بھی زور دیتا ہے۔یو ڈی ایچ آر کے اہداف یعنی مساوی حقوق اور تمام انسانوں کی عزت ووقار کے مقصد کے حصول کے لئے ضروری ہے کہ عالمی برادری انسانی حقوق کے لئے یکساں معیار اور مقصدیت کو اپنائے۔ پاکستان استصواب رائے کے ناقابل تنسیخ حق کے دائمی اور ناقابل تبدیل ہونے پر زور دیتا ہے جو اقوام متحدہ کے منشور اور انسانی حقوق کے عالم گیر اعلامیہ(یوڈی ایچ آر)میں غیرملکی قبضوں کے شکار اور بیرونی جبرو دبائو کے نیچے زندگی گزارنے والے لوگوں کے حق کے طور پر درج ہے۔

انہوں نے کہا کہ غیرقانونی طورپر بھارت کے زیرقبضہ جموں وکشمیر میں آبادی کا تناسب تبدیل کرنے کی خاطر 5 اگست 2019 کے بھارت کے یک طرفہ اور غیرقانونی اقدامات چوتھے جنیوا کنونشن سمیت عالمی قانون کی خلاف ورزی ہیں جن کا مقصد کشمیریوں کو ان کے استصواب رائے کے حق کے استعمال سے محروم کرنا ہے۔ کشمیری عوام کے بنیادی حقوق، ان کی شناخت اور بنیادی آزادیوں کو بڑے پیمانے پر کچلنے اور دبانے کے لئے ظلم، جبرواستبداد کی بہیمانہ کارروائیوں سے ان اقدامات میں مزید بگاڑ اور خرابی پیدا ہوئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ غیرقانونی طور پر بھارت کے زیرقبضہ جموں وکشمیر میں قابض بھارتی افواج انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں اور انسانیت کے خلاف جرائم کا ارتکاب کررہی ہیں جنہیں اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے نظام نے دستاویزی شکل دیتے ہوئے خاص طور پر اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے دفتر (اوایچ سی ایچ آر)کی دو رپورٹس میں تفصیلاً قلم بند کیاہے۔اقوام متحدہ کے اس معاملے میں خصوصی بااختیار نمائندوں کے لاتعداد اخباری بیانات اور مراسلوں کے علاوہ عالمی سول سوسائٹی اور ذرائع ابلاغ کی تحقیقی رپورٹس کے پلندے بھی اس ضمن میں دستاویزی شکل میں موجود ہیں۔پاکستان غیرقانونی طور پر بھارت کے زیرقبضہ جموں وکشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں اور خلاف ورزیوں کو فی الفور روکنے کا پرزور مطالبہ دوہراتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم اپنے اس پختہ عزم کا بھی اعادہ کرتے ہیں کہ بھارتی ظلم، جبرواستبداد، ناجائز قبضے اور دبا کے خلاف کشمیری عوام کی منصفانہ جدوجہد کی ہر ممکن بھرپور حمایت جاری رکھیں گے۔پاکستان اپنے دستور اور انسانی حقوق کے عالم گیر اعلامیہ کے مطابق تمام شہریوں کے حقوق اور آزادیوں کے احترام اور تحفظ کے مزید فروغ کے لئے اپنے عزم کا اعادہ کرتا ہے۔