ملی یکجہتی کونسل کا مشاورتی اجلاس، مسئلہ کشمیر کو سرد خانے میں دھکیلنے کی روش کی شدید مذمت


لاہور(صباح نیوز)ملی یکجہتی کونسل کا مرکزی مشاورتی اجلاس سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ کی صدارت میں منعقد ہوا ۔ سید ثاقب اکبر ، مفتی گلزار نعیمی ، علامہ عارف حسین واحدی ، عبد الرشید ترابی ، سید ناصر شیرازی ، ڈاکٹر محمد زمان ، سیف اللہ خالد ، طاہر تنولی اور علامہ امین شہیدی نے شرکت کی  دیگر قائدین بھی شریک رہے ۔

اہم مشاورتی اجلاس میں فیصلوں کا اعلان کرتے ہوئے لیاقت بلوچ نے کہا کہ ملک بھر کی تمام دینی جماعتوں کے لیے مفتی رفیع عثمانی کے انتقال کا مشترکہ صدمہ ہے ۔ مرحوم صاحب علم اور اتحاد امت کے داعی تھے ۔ ساری زندگی قرآن و سنت کی تعلیم و اشاعت میں گزاری ۔ خاندان اور ڈاکٹر تقی عثمانی سے تعزیت کرتے ہوئے اجلاس میں دعائے مغفرت کی گئی ۔

ملی یکجہتی کونسل 2023 ء کے آغاز میں ہی عالمی اتحاد امت کانفرنس اسلام آباد میں منعقد کرے گی ۔ سعودی عرب ، ترکیہ ، ایران ، ملائیشیا ، سوڈان ، فلسطین ، افغانستان سے علماء اور سکالرز شریک ہوں گے ۔ لیاقت بلوچ کی سربراہی میں 8 رکنی انتظامی کمیٹی قائم کر دی گئی ہے ۔ کمیٹی سفارشات پر ملی یکجہتی کونسل کی مرکزی مجلس عاملہ حتمی لائحہ عمل طے کرے گی ۔

مرکزی مشاورتی اجلاس میں حکومت اور ریاستی پالیسی سازوں کی طرف سے مسئلہ کشمیر کو گہرے سرد خانے میں دھکیلنے کی روش کی شدید مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ اتحادی حکومت مسئلہ کشمیر پر فعال کردار ادا کرے ۔ قومی اور سفارتی محاذ پر مسئلہ کشمیر اجاگر کیا جائے ۔ بھارت مقبوضہ کشمیر میں مظالم کی انتہا کر رہا ہے ۔ فاشسٹ مودی پاکستان کی خاموشی سے پورا فائدہ اٹھا رہا ہے ۔ حق خود ارادیت ہی مسئلہ کشمیر کا واحد پائیدار حل ہے ۔ حکومت کے وفاقی شرعی عدالت کے فیصلہ کے خلاف اپیل واپس لینے کے اقدام کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ یہ اقدام ادھورا ہے ۔ حکومتی ایماء پر بنکوں اور افراد نے اپیلیں کیں ان سب کو واپس کرانا حکومتی ذمہ داری ہے ۔ حکومت اللہ اور اس کے رسول ۖ کے خلاف جنگ ترک کرنا چاہتی ہے تو وہ مکمل اقدام کرے ۔

اسلامی معاشی نظام کے نفاذ کے لیے مکمل لائحہ عمل دے ۔ انسداد سود کے لیے علماء ، خطیب حضرات خطبہ جمعہ میں اسلامی معاشی نظام کے نفاذ کے لیے آواز بلند کریں ۔ اتحادی حکومت ٹرانس جینڈر قانون جو صریحاً آئین ، قرآن و سنت کی خلاف ورزی ہے ۔ پی ٹی آئی ، مسلم لیگ ، پی پی پی نے غلط اقدامات اور غیر اسلامی قانون سازی کے جرم کا ارتکاب کیا ہے ۔ یہ قانون فوری ختم کیا جائے ۔ ٹرانس جینڈر قانون کی پیروی اور سماج میں بے ہودگی ہم جنس پرستی کے فروغ کے لیے جوائے لینڈ فلم دکھائے جانے کی اجازت قابل مذمت ہے ۔ حکومت بیرونی دباؤ پر سجدہ ریز ہو گئی ۔ دینی جماعتیں اسلامی اقدار ، شعائر اسلام کی حفاظت کے لیے اسلامی قومی کردار ادا کریں ۔