ایگزیکٹ جعلی ڈگری کیس، اسلام آباد ہائی کورٹ کا شعیب شیخ کو ہرسماعت پر پیش ہونے کا حکم


اسلام آباد(صباح نیوز) اسلام آباد ہائی کورٹ نے ایگزیکٹ جعلی ڈگری کیس میں کیس التوا کا شکار ہونے پر اظہار برہمی کرتے ہوئے شعیب شیخ کو ہر سماعت پر پیش ہونے کا حکم دے دیا۔

ایگزیکٹ جعلی ڈگری کیس میں شعیب شیخ و دیگر کی سزا کے خلاف اپیلوں اور ایف آئی اے کی شعیب شیخ سمیت دیگر کی سزا معطلی واپس لینے کی درخواست پر اسلام آباد ہائی کورٹ میں سماعت ہوئی جس میں ایف آئی اے پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ یہ دو سماعتوں پر نہیں آتے، پھر وارنٹ نکلتے ہیں تو آتے ہیں۔

عدالت نے ریمارکس دیئے کہ کریمنل معاملہ ہے، چار پانچ سال سے اپیل چل رہی ہے اور یہ عدالت سے چھپن چھپائی کر رہے ہیں۔ اس طرح کرتے ہیں ضمانت واپس لے لیتے ہیں اور ان کو جیل بھیج دیتے ہیں، پھر 2031 کے لئے کیس مقرر کر دیتے ہیں۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق کے روبرو مقدمے کی سماعت میں وکیل لطیف کھوسہ نے بتایا کہ پچھلی سماعت پر آرڈر ہوا تھا کہ شعیب شیخ حاضر ہو ۔ عدالت آئندہ کے لیے شعیب شیخ کو عدالت حاضری سے استثنیٰ دے۔

عدالت نے استفسار کیا کہ یہ بتائیں 4 سال سے یہ اپیلیں کیوں زیر التوا ہیں۔ایف آئی اے پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ 5 جولائی 2018 کو سزا ہوئی تو یہ کورٹ سے بھاگ گئے ۔ ان کی ضمانت خارج ہوئی تو کورٹ سے بھاگ گئے ۔ 28 ستمبر 2018 کو انہوں نے سرنڈر کیا پھر اس میں نوٹس ہوئے، 23 اکتوبر 2018 کو سزا معطل ہوئی،

عدالت نے شعیب شیخ کے وکیل کو ہدایت کی کہ آپ فیصلہ کر لیں کہ کس نے بحث کرنی ہے۔ میں نے مریم نواز کے کیس میں بھی لکھا ہے کہ کیسز زیر التوا ہونا ہمارے سسٹم پر دھبہ ہے۔

عدالت نے شعیب شیخ کو ہر سماعت پر پیش ہونے کا حکم دے دیا۔دوران سماعت ایف آئی اے پراسیکیوٹر کی جانب سے بار بار بات کرنے کی کوشش کی گئی، جس پر عدالت نے برہمی کا اظہار کیا۔

بعد ازاں عدالت نے شعیب شیخ کی مستقل استثنیٰ کی درخواست پر بھی نوٹس جاری کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت آئندہ ہفتے کے لیے ملتوی کردی۔