اسلام آباد(صباح نیوز)اسلام آباد ہائیکورٹ نے ارشد شریف کی پوسٹ مارٹم رپورٹ کے حصول کی درخواست نمٹا دی،
چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیئے کہ ارشد شریف قتل کا ٹرائل پاکستان میں بھی ہوسکتا ہے، عمران فاروق قتل کیس کی نظیر موجود ہے۔ مقتول صحافی ارشد شریف کی والدہ پمز سے پوسٹ مارٹم رپورٹ نہ ملنے پرعدالت آئی تھیں تاہم فیملی کو پوسٹ مارٹم رپورٹ ملنے کے بعد چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے درخواست نمٹادی۔
ڈپٹی اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ ارشد شریف کی والدہ کو رپورٹ فراہم کردی گئی ہے۔ ارشد شریف کی والدہ کے وکیل بیرسٹر شعیب رزاق نے بھی تصدیق کی کہ پوسٹ مارٹم رپورٹ اتوار کو مل گئی تھی۔
چیف جسٹس نے سوال کیا کہ اس معاملے کی تفتیش تو کینیا میں ہی ہونی ہے، یہاں کیا ہو رہا ہے؟ اس پر شعیب رزاق نے کہا کہ ایف آئی آر تو یہاں بھی درج ہو سکتی ہے۔ جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ عمران فاروق کے لندن میں قتل کیس کا ٹرائل بھی یہاں ہوا تھا، ویسے تو اس کیس کا ٹرائل بھی پاکستان میں ہو سکتا ہے۔
بیرسٹر شعیب رزاق نے عدالت کو بتایا کہ ابھی پاکستان میں کیس سے متعلق کچھ نہیں ہورہا، جوڈیشل کمیشن بنانے کی درخواست ابھی زیر التوا ہے۔