کراچی(صباح نیوز)وفاقی وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پاکستان نے حال ہی میں دنیاکی بڑی موسمیاتی تبدیلی کاسامنا کیاہے جس کے بعد ہماری اولین ترجیح سیلاب متاثرین ہونے چاہیئے لیکن ہم نے قوم کی ترجیح سیاسی تماشوں پرگامزن کررکھی ہے۔ عمران خان کی سیاست شروع سے ہی ایک تعیناتی کے گرد گھومتی ہے۔
یہ بات انھوں نے گزشتہ روز ڈائو یونیورسٹی میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔چیئرمین پیپلز پارٹی اور وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ آج کل ٹی وی پر سیاسی بیانات پرزیادہ توجہ دی جاتی ہے جبکہ آج بھی سندھ، بلوچستان کے کچھ علاقے پانی میں ڈوبے ہوئے ہیں، موسمیاتی تبدیلی کے براہ راست اثرات پاکستان پر پڑے ہیں، بارشوں سے ملک کے 3 کروڑ 30 لاکھ سے زائد افراد متاثر ہوئے۔ آپس میں گولی چلانے،لڑنے کے بجائے الیکشن میں حصہ لیں اور ہم پارلیمان کاحصہ بنیں گے یہ بحث بھی پارلیمان میں ہونی چاہیے کیونکہ اگر ہم قومی مفاد کو ترجیح دیں تو مشکلات کا حل نکال سکتے ہیں ۔
وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ دل اور جگر کا مہنگا علاج ہوتا ہے، اس مرض کی وجہ سے اموات زیادہ ہوتی ہیں اور لیور ٹرانسپلانٹ کیلئے پہلے ملک سے باہر جانا پڑتا تھا لیکن ڈائو یونیورسٹی کی ترقی پر فخر کرتے ہیں، ڈائو نے75 لیورٹرانسپلانٹ کیئے جو خوشی کی بات ہے۔کراچی میں تقریب سے خطاب کے دوران بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہم نے فیصلہ کیا کہ آپس میں لڑنے کے بجائے الیکشن لڑیں گے، پارلیمنٹ میں جائیں گے اور بحث کے ذریعے ملک کے مسائل کا حل نکالیں گے۔ اس وقت ہمارا نظام نہیں چل رہا ہے، جب تک ادارے کام نہیں کریں گے اس وقت تک عوام مشکل میں رہیں گے، عوام کو ہماری ناکامی کا بوجھ اٹھانا پڑے گا۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ عمران خان کی سیاست ایک تعیناتی کے گرد گھومتی ہے، آرمی چیف کی تعیناتی کو متنازع بناکر سیاست نہیں کرنی چاہیے، آرمی چیف کی تعیناتی کو آئین اور قانون کے تحت مکمل ہونا چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمیں قومی مفاد پر توجہ دینا ہوگی ، آئین اور قانون کے تحت اس کام کو چلنے دیا جانا چاہیے۔