اسلام آباد(صباح نیوز)وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے تحریک عدم اعتماد کے بعد سے ادارے متنازع سے آئینی کردار کی جانب خود کو منتقل کررہے ہیں۔ پا رلیمنٹ ہاوس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تحریک عدم اعتماد کے بعد سے ادارے متنازع سے آئینی کردار کی جانب خود کو منتقل کررہے ہیں جس کی میں حوصلہ افزائی کرتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ میں اداروں کی جانب سے متنازع سے آئینی کردار کی جانب خود کو منتقل کرنے کے عمل کے دوران کوئی غلط فہمی پیدا نہیں کرنا چاہتا۔انہوں نے کہا کہ پاک فوج آج تک دہشت گردی کے نشانے پر ہے اور دہشت گردوں کا سامنا کررہی ہے، عام شہری، میرا خاندان اور ہمارے سپاہی دہشت گردی سے متاثر ہوئے، فوج نے دہشت گردی کا مقابلہ کرنے کے لئے صف اول میں اپنا کردار ادا کیا۔
بلاول بھٹو زرداری نے صحافی ارشد شریف کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ کینیا میں پاکستان کا سفارت خانہ ارشد شریف کے قتل کے معاملے کو دیکھ رہا ہے، تحقیقات کے منتظر ہیں تاکہ اس کو مدنظر رکھ کر آگے کا لائحہ عمل بنایا جائے۔ اس مشکل گھڑی میں ہمیں صحافی ارشد شریف کے بچوں، والدہ اور اہلیہ سمیت خاندان کے افراد کا احساس کرنا چاہیے۔وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ انسانی حقوق کی تنظیم نے بھی عاصمہ جہانگیر کانفرنس میں نعرے لگائے اور میں نے اس کا بھی جو جواب دیا، وہ نامناسب تھا، میں ایک وفاقی وزیر ہوں، مجھے عاصمہ جہانگیر کانفرنس میں نعروں کا بہتر انداز میں ردعمل دینا چاہیے تھا۔
انہوں نے کہا کہ انسانی حقوق کے پلیٹ فارم پر وفاقی وزرا، سفیر مدعو تھے، عاصمہ جہانگیر کانفرنس میں لگنے والے نعرے نامناسب تھے، پاکستان میں سب نے مل کر دہشت گردی کا مقابلہ کیا ہے اور ہم سب اس کا شکار رہے۔انہوں نے کہا کہ نعرے بازی کرتے ہوئے ہمیں سوچنا چاہیے کہ جو جوان دہشت گردوں کا مقابلہ کرتے ہوئے قربانیاں دے رہے ہیں، انہیں کوئی تکلیف نہ پہنچے۔