اسلام آباد(صباح نیوز)معاون خصوصی برائے تخفیف غربت و سماجی تحفظ فیصل کریم کنڈی نے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے ہیڈکوارٹر میں بریفنگ کے دوران ہدایات دیں ہیں کہ پروگرام کو مزید وسعت دی جائے تاکہ زیادہ سے زیادہ مستحق خاندانوں تک حکومت کی امداد ی رقم پہنچائی جا سکے۔انہوں نے یہ ہدایات سیکریٹری بینظیر انکم سپورٹ پروگرام یوسف خان کی جانب سے دی گئی تفصیلی بریفنگ کے موقع پہ جاری کیں۔
سیکریٹری بینظیر انکم سپورٹ پروگرام یوسف خان نے جاری پروگراموں بینظیر کفالت، بینظیر تعلیمی و وظائف ، بینظیر نشونما اور بینظیر انڈر گریجویٹ سکالرشپ پر فیصل کریم کنڈی کو بریفنگ دی۔ اس موقع پر بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے مختلف ونگز کے ڈائریکٹر جنرلز نے جاری اقدامات پر سوالات کے جوابات دئیے۔معاون خصوصی کو بتایا گیا کہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت 8.1 ملین خاندانوں کو سہ ماہی بنیادوں پر 7000 روپے فراہم کئے جاتے ہیں۔ جبکہ سیلاب کے دوران 2.7 ملین سیلاب متاثرین خاندانوں کیلئے 70 ارب کی رقم رکھی گئی جس میں سے اب تک 66.4 ارب روپے 2.6 ملین خاندانوں میں تقسیم کئے جا چکے ہیں جوکہ 96.3 فیصد بنتے ہیں۔
سیکریٹری بی آئی ایس پی نے معاون خصوصی کو بتایا کہ بینظیر تعلیمی وظائف کے تحت پہلی سیبارہویں تک مستحق خاندانوں کے بچوں کو 21.6 ارب روپے کے تعلیمی وظائف دئیے جا چکے ہیں جن میں لڑکیوں کے وظائف تھوڑے زیادہ ہوتے ہیں تاکہ والدین ان کی تعلیم جاری رکھیں۔ان کو بتایا گیا کہ بینظیر انڈر گریجویٹ سکالرشپ کے تحت غریب خاندانوں کے طلبا کو منظور شدہ تعلیمی اداروں کے ذریعے ٹیوشن فیس کے ساتھ چالیس ہزار روپے سالانہ رہائشی اخراجات کے طور پر گزشتہ دو سالوں میں 92 ہزار طلبا میں 20 ارب 62 کروڑ روپے تقسیم کئے گئے ہیں۔
اس موقع پر فیصل کریم کنڈی نے این ایس ای آر سروے روم کا دورہ بھی کیا اور ان کو ڈائنیمک رجسٹری کے متعلق بریفنگ دی گئی ۔قدرتی آفات کی صورت میں ڈائنیمک رجسٹری کی اہمیت اور افادیت پر انہوں نے اطمینان کا اظہار کیا۔سیکریٹری بینظیر انکم سپورٹ پروگرام نے بتایا کہ مستحقین کو رقم کی ادائیگی کے نئے بینکنگ نظام کو جلد نافذ کر دیا جائے گا۔ جس کیلئے سٹیٹ بینک کے ذریعے مختلف بینکوں سے بات چیت جاری ہے۔ اس نظام کے تحت ہرمستحق خاتون کا بینک اکاونٹ کھولا جائے گا جس کے بعد خواتین کو قطاروں میں کھڑے ہو کر انتظار سے نجات مل جائے گی اور کوئی ناجائز کٹوتی بھی نہیں ہوگی۔