بھارتی قید میں شہید کشمیری رہنما الطاف احمد شاہ کی اسلام آباد، میں غائبانہ نماز جنازہ


اسلام آباد(صباح نیوز)قائد تحریک آزادی کشمیر سید علی گیلانی مرحوم کے داماد اورکل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما الطاف احمد شاہ  شہید کی غائبانہ نماز جنازہ اسلام آباد میں ادا کی گئی ، نماز جنازہ میں بڑی تعداد میں کشمیری رہنماؤں اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی شخصیات نے شرکت کی ،  تحریک حریت جموں وکشمیر کے کنوینیر برائے آزاد کشمیر و پاکستان غلام محمدصفی نے  غائبانہ نماز  پڑھائی۔

کل جماعتی حریت کانفرنس  آزاد جموں وکشمیر شاخ کے زیر اہتمام غائبانہ نماز جنازہ  کے اجتماع  میں  جماعت اسلامی آزاد جموں وکشمیر کے سابق امیر عبدالرشید ترابی، کل جماعتی حریت کانفرنس کے کنوینر محمود احمد ساغر، تحریک حریت کشمیر کے کنوینر غلام محمد صفی،  جموں وکشمیر سالویشن موومنٹ کے چیرمین  الطاف احمد بٹ، کل جماعتی حریت کانفرنس کے راہنماوں سید یوسف نسیم،  سیدفیض نقشبندی، شیخ عبدالمتین، میر طاہر مسعود، محمد رفیق ڈار،  محمد ہارون، الطاف حسین وانی، زاہد صفی،   امتیاز وانی، حسن البنا ،عبدالحمید لون، راجہ شاہین،  محمد حسین خطیب، سمیت سرکردہ شخصیات نے شرکت کی۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے  عبدالرشید ترابی نے قائد حریت کشمیر سید علی گیلانی شہید کے داماد اوردست راست الطاف احمد شاہ کی تہاڑجیل میں علاج معالجہ کی سہولتوں کے فقدان کی وجہ سے شہادت کو  بھارتی ریاستی جبرود ہشت گردی کی ایک اور بدترین مثال  قراردیا ہے ۔

قبل ازیں  اشرف صحرائی اور  علی گیلانی جیسے زعما کے ساتھ یہی ناروا سلوک کیا گیا جو ان کی شہادتوں  پرمنتج  ہوا۔ عالمی برادری کو اس سفاکیت کا نوٹس لیتے ہوئے باقی قائدین واسیران کی رہائی کا اہتمام کرنا چاہئے۔ مرحوم الطاف شاہ گیلانی۔ کی تاریخی جدوجہد کے ایک مخلص اورجہاندیدہ رہنما اور منصوبہ سازتھے خودنمائی سے  بے نیازپس منظر میں رہتے ہوئے  گیلانی صاحب کی تحریک کو ایک ہمہ گیرانقلاب میں تبدیل کرنے کے لئے کوشاں تھے گزشتہ چاردھائیوں پر محیط تعلقات میں ان سے ایمان افروزوخوش گوار یادیں وابستہ  ہیں اللہ پاک ان کی خدمات جلیلہ کے عوض انہیں جنت الفردس عطافرمائے اور پسماندگان کوصبرجمیل اورتحریک کو ان کے نعم البد ل سے نوازے۔

حکومت پاکستان اقوام متحدہ سمیت تمام بین الاقوامی اداروں کو متحرک کرتے ہو ئے اس بدترین بھارتی فسطائیت کو بے نقاب کرنے کے لئے جامع حکمت عملی تشکیل دے۔ سیاستدان اور ادارے داخلی لڑائیاں موخرکرتے ہوئے تحریک آزادی کو منزل سے ہمکنار کرنے کی فکرکریں ورنہ تاریخ وخون شہدا کبھی معاف نہ کرے گا ۔ دریں اثنا ۔مظفر آباد اورآزادجموں و کشمیر کے دیگر شہروںمیں بھی الطاف احمد شاہ کی غائبانہ نماز جنازہ ادا کی گئی۔

مقررین نے ان اجتماعات سے خطاب کرتے ہو ئے تحریک آزادی کشمیر میں شہید رہنما کی خدمات اور قربانیوں پرانہیں زبردست خراج عقیدت پیش کیا۔الطاف احمد شاہ بھارتی قید کے دوران نئی دہلی کے آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز میں انتقال کرگئے جہاں انہیں گردوں کے آخری مرحلے کے سرطان کی تشخیص کے بعد تہاڑ جیل سے منتقل کیا گیاتھا۔ وہ کشمیریوں کے حق خود ارادیت کے لیے آواز اٹھانے پرجولائی 2017میں گرفتاری کے بعد تہاڑ جیل میں نظر بندتھے۔

الطاف احمدشاہ تحریک آزادی کشمیر کے عظیم قائد سید علی گیلانی جوتقریباایک دہائی تک اپنے گھر میں نظربند رہنے کے بعد گزشتہ سال یکم ستمبر کو دوران نظربندی ہی انتقال کرگئے تھے ،کے داماد تھے ۔الطاف احمدشاہ کو منگل کی رات بھاری تعداد میں قابض بھارتی فورسز کی موجود گی میں سرینگر میں سپر خاک کیاگیا۔ قابض حکام نے سرینگر میں سخت پابندیاں عائد کرکے عوام کو جنازے میں شرکت سے روک دیا۔ شہیدرہنما کی نماز جنازہ میں صرف چند لوگوں کو شامل ہونے کی اجازت دی گئی۔