روپے کی غیر مستحکم صورتحال معیشت کے لئے تباہ کن ہے،شیری رحمان


اسلام آباد(صباح نیوز) سینیٹ میں پاکستان پیپلز پارٹی کی پارلیمانی لیڈر اور سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے خارجہ امورکی چیئرپرسن شیری رحمان نے کہا ہے کہ روپے کی غیر مستحکم صورتحال معیشت کے لئے تباہ کن ہے۔

ان خیالات کااظہار شیری رحمان نے ٹوئٹر پر جاری اپنے بیان میں کیا۔ شیری رحمان نے کہا کہ پی ٹی آئی ایم ایف کے تحت ایک اور ریکارڈ ٹوٹ گیا، پاکستانی روپے کی قدر گزشتہ20روز کے دوران ریکاڑد چھ روپے20پیسے کم ہوئی ہے۔ 2018سے اب تک امریکی ڈالر کے مقابلہ میں پاکستانی روپے کی قدر میں 50روپے سے زائد کمی آئی ہے۔ اس میں کوئی حیرانی کی بات نہیں کہ پاکستان کا کل قرضہ اورواجب الادا ادائیگیاں رواں ہفتے بڑھ کر 50ہزار50ارب روپے تک پہنچ گئی ہیں۔

شیری رحمان نے کہا کہ معیشت وینٹی لیٹرپر ہے تاہم حکومت کہتی ہے کہ پریشانی کی کوئی بات نہیں،مارکیٹ میں بے اعتمادی اور روپے کی غیر مستحکم صورتحال معیشت کے لئے تباہ کن ہے، معیشت کی ایسی غیر یقینی کی صورتحال تاریخ میں نہیں دیکھی،معیشت کا دیوالیہ ہو چکا لیکن آپ نے گھبرانا نہیں۔

انہوں نے کہا کہ میں پیپلز پارٹی کی حکومت کے اختتام تک ملک کے مجموئی قرضے 16.2ٹرلین روپے تھے۔ 2018میں قرضے 29.8 ٹرلین روپے تک پہنچے۔ 2021میں پاکستان کے کل قرضے اور واجبات 50.5ٹریلین روپے سے تجاوز کر گئے ہیں۔ جو کہتے تھے قرضہ نہیں لینگے انہوں نے صرف 3 سال میں 20.7ٹریلین روپے کا قرضہ لیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس حکومت نے ملک کے مجموئی قرضوں میں 70فیصد اضافہ کیا ہے۔ پہلے ہر پاکستانی 1لاکھ 44 ہزار روپے کا مقروض تھا جو اس حکومت کے قرضوں کے بعد 2لاکھ 35ہزار روپے کا مقروض ہو گیا ہے۔ صرف 3سال میں اس حکومت نے ہر پاکستانی پر 91ہزار روپے کا اضافی بوجھ ڈالا ہے۔