فلاحی تنظیموں کو خصوصی افراد کیلئے آسان قرضوں کے بارے میں آگاہی پیدا کرنی چاہیے بیگم ثمینہ عارف علوی


اسلام آباد(صباح نیوز)خاتون اول بیگم ثمینہ عارف علوی نے مرکزی دھارے کے تعلیمی اداروں میں خصوصی افراد کو جامع تعلیم فراہم کرنے اور انہیں جدید ترین اور مطلوبہ تکنیکی اور پیشہ ورانہ مہارتوں سے آراستہ کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ فلاحی تنظیموں کو سٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے خصوصی افراد کیلئے آسان قرضوں کے بارے میں آگاہی پیدا کرنی چاہیے تاکہ انہیں مالی طور پر خودمختار بنانے کے مقاصد حاصل ہو سکیں۔

بلوچستان میں خصوصی افراد کی فلاح وبہبود کیلئے کوشاں فلاحی تنظیموں کے ورچوئل اجلاس کی صدارت کر رہی تھیں ۔ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) کی ٹیکنیکل ایڈوائزر مریم ملک اور بلوچستان حکومت، این جی اوز اور ویلفیئر فانڈیشنز کے نمائندوں نے ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شرکت کی۔بیگم ثمینہ عارف علوی نے خصوصی افراد کو جدید ترین تکنیکی اور پیشہ ورانہ مہارتوں سے آراستہ کرنے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ خصوصی افراد کو مرکزی دھارے کے تعلیمی اداروں میں جامع تعلیم فراہم کرنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت، این جی اوز اور فلاحی تنظیموں کی نمائندگی کا مشترکہ پلیٹ فارم سٹیک ہولڈرز کے مابین بہتر ہم آہنگی پیدا کرنے کیلئے ضروری ہے، مشترکہ پلیٹ فارم سے معلومات اور مثالی طریقہ کار کے تبادلے اور خصوصی افراد کے مسائل کے حل میں مدد ملے گی۔

بیگم ثمینہ علوی نے کہا کہ فلاحی تنظیمیں سٹیٹ بینک کی جانب سے آسان شرائط و ضوابط پر دیے جانے والے کاروباری قرضوں کے بارے میں خصوصی افراد میں آگاہی پیدا کریں ، خصوصی افراد کو معذوری کے سرٹیفکیٹس کے اجرا کو آسان بنایا جانا چاہیے، سماجی بہبود اور صحت کے صوبائی محکموں اور نادرا کی مدد سے ون ونڈو سہولیات قائم کرنے اور انہیں فعال بنانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ خصوصی افراد بالخصوص جسمانی طور پر معذور افراد کو نقل و حرکت میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے، وہیل چیئرز جیسی معاون ٹیکنالوجی فراہم کرکے ان کی نقل و حرکت کو آسان بنایا جاسکتا ہے۔

بیگم ثمینہ علوی نے بازاروں، عوامی مقامات، بینکوں اور عمارتوں کو وہیل چیئر کے موافق ریمپ لگا کر قابل رسائی بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے بلوچستان کو خصوصی افراد ایکٹ 2017  متعارف کرانے والا پہلا صوبہ ہونے پر سراہا۔ اجلاس کے شرکا نے خاتون اول کو بلوچستان میں خصوصی افراد کے مسائل اور ان کی فلاح و بہبود کے حوالے سے اپنی اپنی تنظیموں کے کردار کے بارے میں آگاہ کیا۔

اجلاس میں شرکا نے بلوچستان خصوصی افراد ایکٹ 2017  کے نفاذ کو یقینی بنانے کیلئے کوششیں تیز کرنے کی ضرورت پر زور دیا اور معذوری سرٹیفکیٹ کے حصول، سکولوں میں تعلیم اور 5 فیصد کوٹہ کے مطابق ملازمتوں کے حصول میں خصوصی افراد کو درپیش مسائل کے حل کیلئے تجاویز پیش کیں۔ خاتون اول نے اجلاس کے شرکا کو خصوصی افراد کو درپیش مسائل کے حل کیلئے اپنے تعاون اور رہنمائی کی یقین دہانی کرائی ۔