نئی دہلی (صباح نیوز)معروف بھارتی پنجابی گلوکار دلیر مہندی کو 17 سال پرانے انسانی اسمگلنگ کے کیس میں 2 سال کے لیے جیل بھیج دیا گیا۔دلیر مہندی کو مذکورہ کیس میں بھارتی ریاست پنجاب کے شہر پٹیالہ کی مقامی عدالت نے دو سال قید کی سزا سنائی تھی، تاہم اسی دن عدالت نے انہیں ضمانت پر رہا کردیا تھا۔ چارسال بعد ان کے مذکورہ کیس پر جمعرات کودوبارہ سماعت ہوئی گلوکار نے ایک بار پھر عدالت میں ضمانت درخواست دائر کی مگر عدالت نے ان کی درخواست مسترد کردی، جس کے بعد انہیں جیل بھیج دیا گیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق مقامی عدالت کی جانب سے درخواست مسترد کیے جانے کے بعد دلیر مہندی کو پٹیالہ پولیس نے حراست میں لے کر جیل منتقل کردیا۔ میڈیا رپورٹ میں بتایاگیا کہ دلیر مہندی کو اسی کیس میں پہلے ہی سزا سنائی جا چکی تھی مگر انہیں دو بار ضمانت مل چکی تھی لیکن اس بار ان کی ضمانت مسترد ہونے پر انہیں جیل بھیج دیا گیا۔دلیر مہندی اور ان کے بھائی شمشیر سنگھ مہندی پر پیسوں کے عوض غیر قانونی طور پر لوگوں کے گروہوں کو بیرون ممالک بھیجنے کا الزام ہے۔ان پر الزام ہے کہ وہ 1998 اور 1999 میں 10 افراد پر مشتمل گروہ کو امریکا لے کر گئے تھے اور وہاں انہیں غیر قانونی طور پر چھوڑ کر واپس آگئے تھے۔
سال 2003 میں بخشیش سنگھ نامی شخص کی شکایت پر پٹیالہ کے تھانے میں دلیر اور شمشیر مہندی کے خلاف مقدمہ درج کیے جانے کے بعد دونوں بھائیوں کے خلاف مزید فراڈ کے الزامات سامنے آئے تھے۔ان کے خلاف مذکورہ کیس کی متعدد سماعتیں ہوئیں اور ان کے بھائی شمشیر سنگھ مہندی 2017 میں انتقال کر گئے تھے، جس وجہ سے ان کا نام کیس سے خارج کردیا گیا تھا۔پٹیالہ کی مقامی عدالت نے 2018 میں دلیر مہندی کو انسانی اسمگلنگ کا مجرم قرار دیتے ہوئے انہیں دو سال قید کی سزا سنائی تھی، تاہم بعد ازاں ان کی ضمانت کی درخواست بھی منظور کرلی تھی۔اب خیال کیا جا رہا ہے کہ دلیر مہندی ضمانت کے لیے ضلعی کورٹ یا پھر ہائی کورٹ سے رجوع کریں گے، تاہم اس حوالے سے کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہے