سرینگر(صباح نیوز)مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی فورسز نے سرینگر شہر میں سکیورٹی مزید سخت اور تلاشیوں کا سلسلہ تیز کر دیا ہے۔بھارت کی بدنام زمانہ تحقیقاتی ایجنسی ( این آئی اے) نے وادی کے کئی علاقوں میں چھاپے مارے،کے پی آئی کے مطابق سرینگر کے لال بازار میں ایک حملے میں پولیس کا ایک اسسٹنٹ سب انسپکٹر ہلاک اور دو اہلکار زخمی ہونے کے بعد قابض بھارتی فوجیوںاور پولیس اہلکاروں کی بھاری نفری کو شہرکے متعد د علاقوں میں تعینات کیا گیا ہے۔
قابض حکام نے میڈیا کو بتایا ہے کہ گاڑیوں اور لوگوں کی تلاشیوں کا سلسلہ بھی تیز کر دیا گیا ہے۔بلٹ پروف جیکٹ اور ہیلمٹ پہننے اسالٹ رائفلوں سے لیس بھارتی سینٹرل ریزروپولیس فورس اور پولیس کے اہلکار سرینگر میں متعدد مقامات پرلوگوں اور گاڑیوں کی تلاشیاں لے رہے ہیں اور ان کی شناخت چیک کر رہے ہیں۔بھارتی فوجیوں، پیراملٹری فورسز اور پولیس اہلکاروں کی مشترکہ پارٹیوں نے مسافروں اور راہگیروں کی تلاشیوں کیلئے چوکیاں اور بلٹ پروف بنکر بھی قائم کئے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ فلائنگ اسکواڈز کے ساتھ اضافی سیکورٹی اہلکاروںکو لال چوک، جہانگیر چوک، ہری سنگھ ہائی اسٹریٹ، ریگل چوک، ٹی آر سی چوک، پولو ویو اور سٹی سینٹر کے قریبی علاقوں میں تعینات کیاگیا ہے۔
ادھر بھارتی فوجیوں نے سرینگر، کپواڑہ، بارہمولہ، گاندربل، بڈگام، اسلام آباد، پلوامہ، شوپیاں، کولگام، ڈوڈہ، کشتواڑ، پونچھ، راجوری اور کٹھوعہ اضلاع کے مختلف علاقوں میں محاصرے اور تلاشی کی کارروائیاں جاری رکھیں اور لوگوں کو ہراساں اور خوفزدہ کیا ،علاوہ ازیں بھارتی تحقیقاتی ایجنسی ( این آئی اے) نے سنجوان دہشت گرد حملہ کیس میں وادی میں متعدد مقامات پر تلاشی لی۔
ایجنسی نے ایک بیان میں کہا کہ علاقے میں مشترکہ تلاشی آپریشن کے دوران کشمیر میں 3مقامات (ضلع پلوامہ میں 1مقام، اور ضلع اننت ناگ میں 2مقامات پر تلاشی لی گئی۔ سنجوان، جموں میں سیکورٹی اہلکاروں پر اندھا دھند فائرنگ کے معاملے میں سی آئی ایس ایف کا ایک اے ایس آئی ہلاک اور کئی دیگر زخمی ہوگئے تھے۔ یہ تلاشیاں مختلف قسم کے مجرمانہ مواد کی بازیابی اور ضبطی کا باعث بنی ہیں