وزیر اعظم نے سول سیکرٹریٹ میں صفائی کے ناقص انتظامات پر ڈپٹی سیکرٹری عارف بٹ سمیت تین آفیسر معطل کر دیے


مظفرآباد(صباح نیوز)وزیراعظم آزاد کشمیر سردار تنویر الیاس خان نے سول سیکرٹریٹ میں صفائی کے ناقص انتظامات پر شعبہ انتظامیہ کے ڈپٹی سیکرٹری وزیر اعظم سیکرٹریٹ عارف بٹ سمیت تین آفیسر معطل کردیئے۔سردار تنویر الیاس خان نے اچانک سول سیکرٹریٹ چھتر میں اپنے دفتر کا معائنہ کیا۔صفائی کے ناقص انتظامات پر ناراصگی کا اظہار کیا۔

سرکاری اعلامیے کے مطابق اس موقع پرڈائریکٹر شکایات ارشد ندیم وزیراعظم کی طرف سے سرزنش پر پاوں میں گر پڑے۔ وزیراعظم کی آمد کی اطلاع سنتے ہی چھتر سیکرٹریٹ میں تھرتھلی مچ گئی اور سیکرٹریز حکومت سمیت دفتر نہ پہنچنے والے ملازمین کی دوڑیں لگ گئیں،کئی افسران بھاگ کر اپنے دفتر پہنچے اس دوران کئی افسران گرتے دیکھے گئے۔سردار تنویر الیاس خان نے وزیراعظم سیکرٹریٹ میں موجود چھوٹے ملازمین کو بروقت حاضری پر پانچ پانچ ہزار روپے انعام دیا اور شاباش بھی دی۔

وزیر اعظم نے اپنے دفتر کے علاوہ محکمہ سروسز، مالیات اور پی اینڈ ڈی کا دورہ بھی کیا اور ملازمین کی حاضری چیک کی۔وزیراعظم کا آفیسران اور ملازمین کی دفاتر سے غیر حاضری پربرہمی کا اظہار کیا،وزیر اعظم نے اس سے قبل وزیراعظم ہاؤس کی عمارت کا بھی معائنہ کیا۔اس سے پہلے دارالحکومت کے سب سے بڑے سول اسپتال ایمز میں وزیر اعظم کی طرف سے اچانک معائنے کو عوامی سطح پر زبردست پذیرائی ملی۔

سول سیکرٹریٹ چھتر کے ہر دفتر میں سو فیصد حاضری دیکھی گئی،اس سے پہلے حاضری پچاس فیصد بھی نہیں ہوتی تھی۔ دور دراز علاقوں کے ملازمین قبل از دوپہر دفاتر میں حاضر لگانے کے بعد اپنے اپنے علاقوں کے لیے روانہ ہوجاتے تھے۔

وزیراعظم کے سرکاری دفاتر کے اچانک معائنے کی خبر جنگل کی آگ کی طرح شہر بھر میں پھیل گئی،صبح کے وقت شدید بارش اور موسم خوشگوار ہونے کی وجہ سے زیادہ تر ملازمین گھروں میں سوتے پائے گئے جنہیں جگا کر زبردستی دفتر بھیجا گیا۔سارا دن سیکرٹریٹ اور شہر میں وزیراعظم کے اچانک معائنوں کی خبریں زیر بحث رہیں۔دریں اثناعارف بٹ کی معطلی اور ارشد ندیم کے خلاف ایفیشنسی اینڈ ڈسپلن رولز کے تحت انکوائری کے لیے نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا ہے۔

سرکاری اعلامیے میں لکھا گیا ہے کہ ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے گریڈ 17اورا س سے اوپر کے افسران کے لیے دارالحکومت چھوڑنے سے پہلے مجاز اتھارٹی سے اجازت لازمی قرار دیدی ہے،مزکورہ آفیسران کے لیے دارالحکومت چھوڑنے سے قبل وزیر اعظم سیکرٹریٹ سے اپروول لینا ضروری ہو گی،مجاز اتھارٹی سے اجازت لینے کیاس حکم کا اطلاق اضلاع کے افسران پر بھی ہوگا جو اپنے ضلع کی مجاز اتھارٹی سے اجازت لے کر ضلع چھوڑ ہے ،جس میں اپنا اثرو رسوخ اور من مانی کر کے ٹرنسفر اور پوسٹنگ رکوانے اور اپنی ڈیوٹی پر حاضر نا رہنے والوں کے خلاف بھی سخت کاروائی کی جائے گی۔