سری نگر(صباح نیوز) تنازعات میں جنسی تشدد کے خاتمے کے عالمی دن کے موقع پر ایک رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ گزشتہ تین دہائیوں کے دوران 11ہزار255 سے زائد خواتین کی بے حرمتی کی ہے۔بھارت حق خود ارادیت کے لئے کشمیریوں کی جدوجہد کو دبانے کے لیے عصمت دری کوایک جنگی ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہا ہے۔
پانچ سال قبل اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے 19 جون کو تنازعات میں جنسی تشدد کے خاتمے کے عالمی دن کے طور پر منانے کا آغاز کیا۔یہ دن اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی جانب سے اس پہلی متفقہ قرارداد کی منظوری کی یاد میں ہرسال منایا جاتا ہے جس میں تنازعات کے دوران جنسی تشدد کو ایک جنگی حربے کے طورپر استعمال کی نشاندہی اور اسے بین الاقوامی امن اور سلامتی کیلئے خطرہ قرار دیا گیا۔دن کا مقصد تنازعات کے دوران جنسی تشدد کے خاتمے اور متاثرہ افراد کی باعزت بحالی کے بارے میں شعور اجاگر کرنا ہے۔
یاد رہے بھارت کشمیریوں کی تذلیل کرنے اور انہیں مرعوب کرنے کے لیے مقبوضہ جموں وکشمیر میں جان بوجھ کر خواتین کو نشانہ بنا رہا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کنن پوشپورہ اجتماعی عصمت دری ، شوپیاں میں عصمت دری اوردہرے قتل اور کٹھوعہ میں کمسن بچی کی عصمت دری اور قتل جیسے واقعات بھارتی فورسز کے ظالمانہ چہرے کی عکاسی کرتے ہیں۔ بھارتی فوجیوں نے23فروری 1991کی رات کو ضلع کپواڑہ کے علاقے کنن پوشپورہ میں محاصرے اور تلاشی کی ایک کارروائی کے دوران تقریبا ایک سو خواتین کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا۔ بھارتی فوجیوں نے29مئی2009کو شوپیاں مین دوخواتین آسیہ اور نیلوفر کو اغوا کرکے اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایااور بعد میں دوران حراست قتل کردیا۔ ان کی لاشیں اگلی صبح علاقے میں ایک ندی سے برآمد ہوئیں۔
بھارتی پولیس کے اہلکاروں اور دائیں بازو کی تنظیموں سے وابستہ ہندو انتہا پسندوں نے جنوری 2018 میں جموں خطے کے ضلع کٹھوعہ میں ایک 8سالہ مسلمان بچی آصفہ بانو کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایااوربعد میں قتل کردیا۔ رپورٹ میں افسوس کا اظہار کیا گیا کہ بھارت نے مقبوضہ جموں وکشمیرمیں عصمت دری کو سرکاری پالیسی کے طور پر اپنایا ہے۔رپورٹ کے مطابق اب تک مقبوضہ علاقے میں اس طرح کے گھنائونے جرائم میں ملوث ایک بھی بھارتی فوجی یا پولیس اہلکار کو سزا نہیں دی گئی۔ مقبوضہ علاقے میں عصمت دری میں بھارتی فورسز اہلکاروں کے ملوث ہونے کے شواہد کے باوجود ابھی تک اس طرح کے ایک بھی کیس کی تفتیش نہیں کی گئی۔
انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں نے مقبوضہ جموں وکشمیرمیں بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں زیادتی اور اجتماعی عصمت دری کے بہت سے کیسز کی نشاندہی کی ہیں۔عصمت دری میں ملوث بھارتی فورسز انسانیت پر ایک بدنما دھبہ ہیں۔ رپورٹ میں نشاندہی کی گئی ہے کہ کشمیری کنن پوشپورہ میں اجتماعی عصمت دری او رمقبوضہ جموںوکشمیر میں اس طرح کے متعدد خوفناک اور غیر انسانی واقعات کو کبھی نہیں بھولیں گے۔رپورٹ میں خواتین کے حقوق کی عالمی تنظیموں پر زور دیاگیاہے کہ وہ کشمیری خواتین کی حمایت میں آواز اٹھائیں۔