نئے سنیما گھر، پروڈکشن ہاوسز فلم میوزیم پر انکم ٹیکس ختم


اسلا م آباد(صباح نیوز) وفاقی وزیر برائے خزانہ مفتاح اسماعیل نے قومی اسمبلی میں وفاقی بجٹ پیش کرتے ہوئے کہا کہ نئے سینما گھروں، پروڈکشن ہاوسز، فلم میوزیم کے قیام پر 5 سال تک انکم ٹیکس کا استثنی ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ فلم اور ڈرامے کی ایکسپورٹ پر ٹیکس ریبیٹ دیا جائے گا۔انہوں نے مزید کہا کہ فلم سازوں کے لئے 5 سال تک ٹیکس ہولیڈے ہوگا جبکہ صنعتوں کو لوڈشیڈنگ سے مستثنی کیا جائے گا،وزیر خزانہ نے کہا کہ فلم،ڈرامہ ایکسپورٹ پر ٹیکس ریبٹ اسکیم 10سال کیلئے ہوگی، سینما اور فلم پروڈیوسز سے انکم ٹیکس نہیں لیا جائے گا،نیشنل فلم انسٹیٹیوٹ،اسٹوڈیواورپوسٹ فلم پروڈکشن فسیلٹی قائم ہوگی۔

مفتاح اسماعیل نے کہا کہ نیشنل فلم انسٹیٹیوٹ،اسٹوڈیو،پوسٹ فلم پروڈکشن کی لاگت 1ارب روپے کی گی،سینما،پروڈکشن ہاوسز،فلم میوزیمز،پوسٹ پروڈکشن فسیلٹی کوکارپوریٹ کادرجہ ملیگا۔انہوں نے مزید کہا کہ فارن فلم پروڈیوسرکو 70فیصد ریبیٹ کیلئے شوٹنگ پاکستان میں کرنیکی شرط عائد کی جائے گی اور ڈسٹری بیوٹرز، پروڈیوسرزپرعائد8فیصد ودہولڈنگ ٹیکس ختم کیا جائے گا۔ وزیر خزانہ کے مطابق فلم،ڈراموں کیلئے مشینری،آلات،سازوسامان کی درآمد پر5سال کسٹم ڈیوٹی ختم کی جائے گی اور نئی فلم ، ڈراموں کے لیے آلات منگوانے پر سیلز ٹیکس صفر اور انٹرٹیمنٹ ڈیوٹی ختم کی جائے گی

حکومت نے فلم کو صنعت کا درجہ بحال کر دیا ، فلم فنانس فنڈ قائم

حکومت کا فلم اور ڈراما انڈسٹری کے لیے مراعات کا اعلان،آئندہ مالی سال کے بجٹ میںفلم کو صنعت کا درجہ بحال کر دیا گیا ہے اور ایک ارب سالانہ کی لاگت سے فلم فنانس فنڈ قائم کیا گیا ہے،فنکاروں کے لیے میڈیکل انشورنس پالیسی شروع کی جا رہی ہے اور فلم سازوں کے لیے 5 سال کے لیے ٹیکس چھوٹ دی جا رہی ہے۔ جمعہ کے روز قومی اسمبلی میں بجٹ کے اہم خدوخال بیان کرتے ہوئے وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل نے بتایا کہ وفاقی بجٹ میںفلم کو صنعت کا درجہ بحال کر دیا گیا ہے اور ایک ارب سالانہ کی لاگت سے فلم فنانس فنڈ قائم کیا گیا ہے،فنکاروں کے لیے میڈیکل انشورنس پالیسی شروع کی جا رہی ہے،10 سال کے لیے فلم اور ڈرامے کے ایکسپورٹ پر ٹیکس ربیٹ دیا جائے گا جبکہ سینما اور پروڈیوسر کی آمدن کو انکم ٹیکس سے استثنیٰ دیا جا رہا ہے۔

وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ ایک ارب روپے کی لاگت سے نیشنل فلم انسٹیٹوٹ قائم کیا جا رہا ہے اور پوسٹ فلم پروڈکشن فزیبلٹی اور نیشنل فلم اسٹوڈیو کا قیام عمل میں لایا جا رہا ہے،غیر ملکی فلم سازوں کو مقامی سطح پر فلم اور ڈرامہ کے منصوبوں پر ری بیٹ دے رہے ہیں، غیر ملکی فلم سازوں پر 70 فیصد مواد کی پاکستان میں شوٹنگ کی شرط لاگو ہو گی۔ بجٹ کی تفصیلات بتاتے ہوئے مفتاح اسماعیل نے کہا کہ ڈسٹری بیوٹرز اور پروڈیوسرز پر عائد 8 فیصد ودہولڈنگ ٹیکس ختم کیا جا رہا ہے جبکہ فلم اور ڈراموں کے لیے مشینری، آلات اور سازوسان کی امپورٹ پر کسٹم ڈیوٹی سے 5 سال کا استثنیٰ ہو گا، نئی فلم، ڈراموں کے لیے آلات منگوانے پر سیلز ٹیکس صفر اور انٹرٹینمنٹ ڈیوٹی ختم کی جا رہی ہے۔