شہباز شریف کی حکومت کوئی فیصلہ کرنے میں آزاد اوربااختیار نہیں،لیاقت بلوچ


اسلام آباد(صباح نیوز)نائب امیرجماعت اسلامی، سابق پارلیمانی لیڈر لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ شہباز شریف کی اتحادی حکومت کوئی بھی فیصلہ کرنے میں آزاد، بااختیار اور مستحکم نہیں۔

انہوں نے سابق وزیر خارجہ آصف احمد علی کے انتقال اور پی ٹی آئی کارکن عباس شبیر کی تعزیت کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ شہباز شریف کی اتحادی حکومت کوئی بھی فیصلہ کرنے میں آزاد، بااختیار اور مستحکم نہیں،عوام پر پٹرول بم گرانا ہی تھا تو تاخیر کرکے قومی خزانے کو کیوں نقصان پہنچایا گیا ،نہتے اور بے بس عوام پر مسلسل مہنگائی بم گرائے جارہے ہیں،آئی ایم ایف کے ساتھ بدترین شرائط پر عملدرآمد جاری رہا تو قومی معیشت اور زیادہ گرداب میں پھنس جائے گی،اسلامی معاشی، نظام، خودمختاری، قومی وسائل، زراعت اور بیرون ملک پاکستانیوں کی طاقت کو اپنے پیروں پر کھڑے ہونے والے معاشی نظام کے ترتیب کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ وفاقی شرعی عدالت کے فیصلے پر عملدرآمد کے لیے حکومت ٹاسک فورس بنائے اور عملدرآمد کے مراحل کا آغاز کرے،اللہ بھی راضی ہوگا، مصیبت پریشانیاں بھی دور ہونگی.لیاقت بلوچ نے کہا کہ شہباز شریف اتحادی حکومت نے عمران خان کے لانگ مارچ اور دھرنے کی آڑ میں عوام پر مہنگائی کا بم گرادیا،انتخابی قوانین میں تبدیلی کرکے بیرون ملک پاکستانیوں کو ووٹ کے حق سے محروم کردیا،الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے استعمال کی رکاوٹیں دور کرنے کی بجائے قانون کو ہی ختم کردیا،نیب زدہ ٹولے نے ہی نیب قوانین میں یکطرفہ ترامیم کرڈالیں،جماعت اسلامی ان تمام حکومتی اقدامات کو مسترد کرتی ہے، اس کے خلاف ملک گیر احتجاج کی جائے گی ۔

انہوں نے کہا کہ عدم اعتماد تحریک کی مکمل انجینئرنگ کے ساتھ سلیکٹڈ حکومت چلی گئی، اب امپورٹڈ حکومت اور سیاسی ساکھ کی بحالی کے لئے امپورٹڈ بیانیے بھی بے نقاب ہوگئے،عوام جماعت اسلامی کا ساتھ دے، ملک بھر سے اہل، دیانت دار ماہرین متحد ہونگے، ملک کو بحرانوں سے نکالیں گے۔

لیاقت بلوچ نے کہا کہ فسادزدہ اور عدم برداشت کے سیاسی ماحول میں سیاسی جماعتیں، عدلیہ، اسٹیبلشمنٹ اور دانشور اپنی ساکھ کمزور اور متنازعہ بنارہے ہیں،ایسے حالات میں پائیدار اقدامات سے ریاستی نظام نہیں چل سکتا،عوام سے نئے مینڈیٹ کے لیے رجوع کیا جائے،ریاستی ادارے، عدلیہ قوم کے ساتھ عہد کریں، شفاف، غیرجانبدارانہ انتخابات کرائیں اور ہر طرح کے انتخابی بندوبست سے توبہ کرلی جائے۔