کراچی (صباح نیوز)شہر میں میں سخت گرمی میں پانی کے بڑھتے ہوئے بحران ، پانی کی فراہمی میں وفاقی و صوبائی حکومتوں کی عدم دلچسپی ، واٹر بورڈ کی نا اہلی و ناقص کارکردگی ، پانی کی غیر منصفانہ تقسیم اور ٹینکرز سے مہنگے داموں فروخت کے خلاف جماعت اسلامی کے تحت جمعہ 20مئی کو5بجے شام ، واٹر بورڈ ہیڈ آفس شاہراہ فیصل پر احتجاجی دھرنا دیا جائے گا ۔ دھرنے میں شہر بھر سے عوام کی بڑی تعداد شریک ہو گی ۔ دھرنے کی تمام تیاریاں اور انتظامات مکمل کر لیے گئے ہیں ۔ تمام اضلاع سے قافلے امراء اضلاع اور دیگر ذمہ داران کی قیادت میں شاہراہ فیصل پہنچیں گے ۔ دھرنے سے امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن خصوصی خطاب کریں گے ۔ دھرنے میں عوام کی غیر معمولی تعداد کی شرکت کے پیش نظر بڑے پیمانے پر انتظامات کیے گئے ہیں ۔ پانی کی قلت کی وجہ سے عوام کے اندر بے چینی اور اضطراب مسلسل بڑھ رہا ہے ۔ پانی کی قلت سے غیر معمولی متاثرہ علاقوں اور جن علاقوں میں کئی کئی مہینوں سے پانی نہیں آیاہے وہاں کے مکینوں کے اندر شدید غم و غصہ اور دھرنے میں شرکت کے لیے زبردست جوش و خروش موجود ہے اور یہ لوگ بھی بڑی تعداد میں شریک ہوں گے ۔حافظ نعیم الرحمن نے عوام سے اپیل کی ہے کہ دھرنے میں زیادہ سے زیادہ تعداد میں شریک ہوں تاکہ حکومت اور واٹر بورڈ کے ذمہ داران پانی جیسے اہم اور بنیاد مسئلے کے حل کے لیے متوجہ ہوں ،
انہوں نے کہا کہ واٹر بورڈ ہیڈ آفس کے سامنے احتجاجی دھرنا اہل کراچی کے احساسات و جذبات کا ترجمان ہوگا ۔ جماعت اسلامی تین کروڑ سے زائد عوام کے جائز اور قانونی حقوق اور شہر کے گھمبیر مسائل کے حل کے لیے ”حقوق کراچی تحریک ” جاری رکھے گی ۔ موجودہ اور ماضی کی حکومتوں اور حکمران پارٹیوں کے لیے باعث شرم ہے کہ ملک کے سب سے بڑے اور ساڑھے تین کروڑ آبادی والے شہر میں آج تک پانی کا مسئلہ حل نہیں ہوسکااور پانی جیسی بنیادی انسانی ضرورت زندگی ایک بہت بڑا مسئلہ بنی ہوئی ہے ،صورتحال اتنی سنگین ہوگئی ہے کہ شہر کی غریب اور نسبتاً پسماندہ علاقوں اور بستیوں میں ہی نہیں ڈیفنس ،کلفٹن جیسے علاقوں میں بھی شہری پانی کی قلت اور عذاب کا شکار ہیں ، K-4کے نا مکمل رہنے ،واٹر بورڈ عملے کی نااہلی و کرپشن ،ٹینکر مافیا سے ان کی ملی بھگت ،پانی کی غیر منصفانہ تقسیم اور سیاسی بھرتیوں کے باعث پانی کی قلت ایک بحران کی شکل اختیار کر گئی ہے۔نعمت اللہ خان کے دور میں شروع کیے گئے اس منصوبے سے کراچی کو650ملین گیلن یومیہ پانی ملنا تھا جو بدقسمتی سے نہ مل سکا۔وفاقی وصوبائی حکومتوں نے کراچی کے لیے پانی کے اس میگا پروجیکٹ کے حوالے سے مسلسل مجرمانہ غفلت اور لاپرواہی کا مظاہرہ کیا ۔وفاقی وصوبائی بجٹ میں مطلوبہ رقم مختص نہیں کی گئی اور جو رقم مختص بھی کی گئی وہ خرچ نہیں کی گئی ۔ اس منصوبے کی عدم تکمیل میں ایم کیو ایم ، پی پی پی اور پی ٹی آئی، نواز لیگ سب شریک ہیں ۔