امید ہے حنیف عباسی آئندہ سماعت تک عوامی عہدہ استعمال نہیں کرینگے،چیف جسٹس اطہر من اللہ


اسلام آباد(صباح نیوز)اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے سابق وزیر داخلہ شیخ رشید احمد کی جانب سے محمد حنیف عباسی کی وزیراعظم کے معاون خصوصی کے طور پر تعیناتی کے خلاف دائر درخواست پر سماعت کے دوران ریمارکس دیئے ہیں کہ امید ہے حنیف عباسی آئندہ سماعت تک عوامی عہدہ استعمال نہیں کریں گے۔ عدالت نے حنیف عباسی کو کام سے روکنے کا حکم نہیں دیا تاہم عدالت نے توقع ظاہر کی ہے کہ حنیف عباسی آئندہ سماعت 27مئی تک عوامی عہدہ استعمال نہیں کریں گے۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے شیخ رشید کی جانب سے حنیف عباسی کی بطور معاون خصوصی تعیناتی کے خلاف دائر درخواست پر سماعت کی۔ درخواست میں شیخ رشید نے مئوقف اختیار کیا ہے کہ حنیف عباسی ایفی ڈرین کوٹہ کیس میں سزایافتہ مجرم ہیں اس لئے وہ عوامی عہدہ رکھنے کے اہل نہیں اس لئے ان کی تعیناتی کالعدم قراردی جائے اور اس حوالہ سے سپریم کورٹ کے فیصلے بھی موجود ہیں۔

دوران سماعت حنیف عباسی کے وکیل سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر محمد احسن بھون نے پیش ہو کر عدالت کو بتایا کہ نوٹس موصول ہواہے اور انہیں موقع دیا جائے وہ تفصیلی جواب داخل کرنا چاہتے ہیں۔ احسن بھون نے کہا کہ معاون خصوصی کوئی عوامی عہدہ نہیں ہوتا بلکہ وہ صرف وزیر اعظم کو مشورہ دینے کا مجاز ہوتا ہے۔ اس پر جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ حنیف عباسی عوامی عہدہ رکھے بغیر بھی وزیر اعظم کو مشورہ دے سکتے ہیں، ہم انہیں روک رہے ہیں کہ وہ عوامی عہدہ نہ رکھیں۔

عدالت نے کیس کی مزید سماعت27مئی تک ملتوی کرتے ہوئے کہا ہم امید کرتے ہیں کہ حنیف عباسی آئندہ سماعت تک کسی بھی طریقہ سے عوامی عہدہ استعمال نہیں کریں گے۔ احسن بھون کی درخواست پر عدالت نے حنیف عباسی کو عوامی عہدہ استعمال نہ کرنے کا حکم جاری نہیں کیا تاہم عدالت نے توقع ظاہر کی حنیف عباسی آئندہ سماعت تک عوامی عہدہ استعمال نہیں کریںگے جب تک ان کی ایفی ڈرین کوٹہ کیس میں کسی بھی طریقہ سے سزا ختم نہیں ہو جاتی۔