کراچی(صباح نیوز)امیرجماعت اسلامی سندھ وسابق ایم این اے محمد حسین محنتی نے مطالبہ کیاہے کہ بلدیاتی اداروں کوتسلسل دینے کے لیے قومی اسمبلی کی طرح دستورمیں میں ترمیم کرکے حکومت کو پابندبنایا جائے کہ وہ نوے دنوں میں بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کوبھی یقینی بنائے۔صاف وشفاف انتخابات کے لیے ضروری ہے کہ تاخیرکے بغیر بروقت نتائج کا اعلان کیاجائے۔اصولی طورپرہرچارسال کے بعد بلدیاتی انتخابات ہونے چاہیں مگر جمہوریت کی دعویدارپارٹی کے دورحکومت میں سات سال کے بعد بلدیاتی انتخابات ہونے جارہے ہیں جوکہ لمحہ فکریہ ہے۔پیپلزپارٹی نے ووٹرلسٹ سے لیکرمن پسند حلقہ بندیوںتک سندھ میں بلدیاتی انتخابات کو دھاندلی کے ذریعے چوری کرنے کی تیاری مکمل کرلی ہے۔ حکمرانوں نے سندھ کو تباہ کردیا،گذشتہ 15سالوں سے تسلسل کے ساتھ پیپلزپارٹی سندھ میں برسراقتدار ہے مگرشہروں کا انفراسٹکچرتباہ اور عوام آج دورجدید میں بھی پینے کے صاف پانی سے محروم ہیں۔سندھ کی ترقی اورملک کو بحران سے نکالنے کے لیے عوام جماعت اسلامی کا ساتھ دیں۔عوام نے موقع دیاتو حقیقی معنیٰ میں سندھ کو ایک پرامن وخوشحال صوبہ بناکردکھائیں گے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے ٹنڈوآدم پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران کیا۔صوبائی نائب امیر ممتازحسین سہتو،نائب قیم مولانا آفتاب ملک،امیرضلع رفیق منصوری،مشتاق عادل،عبدالغفور انصاری، ودیگرمقامی رہنمابھی ان کے ہمراہ موجود تھے۔
انہوں نے کہا کہ سندھ کے 14 اضلاع میں الیکشن ہورہے ہیں جہاں حلقہ بندیوں میں بڑے پیمانے پر ہیرا پھیری کی گئی ہیں شہری حلقوں میں دیہات کی ووٹر لسٹوں کو شامل کردیا گیا ہے اور اپوزیشن پارٹیوں کا راستہ روکنے کیلئے مقامی وڈیرے دھمکیوں پر اتر آئے ہیں انتظامی مشینری الیکشن کمیشن بھی ان تمام ہیرا پھیریوں پر خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے غلط حلقہ بندیوں کے اعتراضات مسترد کردیئے گئے۔
ایک سوال کے جواب میں ان کا کہناتھاکہ ملک بھرمیں جماعت اسلامی اپنے منشور اورانتخابی نشان ترازوپرالکیشن میں حصہ لے رہی ہے تاہم حکومتی دھاندلیوں کا راستہ روکنے کے لیے سندھ میں اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ سیٹ ایڈجسٹمنٹ کے لیے مقامی سطح پرحالات کے مطابق گنجائش چھوڑی گئی ہے۔بعدازاں انہوں نے انصای ہاوس میں ضلعی ذمے داران ومجلس شوریٰ کے اجلاس میں شرکت وخطاب کیا جس میں 26جون کو ہونے والے بلدیاتی انتخابات کی تیاریوں کاجائزہ وحکت عملی مرتب کی گئی۔
صوبائی امیرنے ذمے داران پرزوردیتے ہوئے کہاکہ بلدیاتی انتخابات کو آج کے دور کا حق وباطل کا معرکہ سمجھ کر اپنی تمام صلاحیتیں صرف کردیں۔تمام کارکنان و ذمہ داران مکمل یکسوئی کے ساتھ الیکشن کی تیاری کریں عوامی رابطہ مہم تیز کردیں اچھے اور نیک سیرت امیدواروں کو کامیاب کرائیں انہوں نے کہا کہ ضلع سانگھڑ کی طرح سندھ بھر غلط حلقہ بندیوں کے ذریعے برادریوں، علاقوں کو حکومتی جماعت کے نمائندوں کی فرمائش پوری کی گئی ہے جو الیکشن سے قبل دھاندلی کی بنیاد ہے اپوزیشن کی کسی بات پر توجہ نہیں دی جارہی
انہوں نے کہا کہ ماضی میں بھی ہمارے بلدیاتی نمائندوں نے عوام کی خدمت کی ہے اور ٹنڈوآدم میں سابق چیئرمین عبدالستار غوری رح اور سابق ناظم عبدالعزیز غوری رح نے ٹنڈوآدم کی عوام کی بے پناہ خدمت کی ہے امید ہی کہ ٹنڈوآدم کے شہری اس بار بھی جماعت اسلامی کے امیدواروں کو اپنا قیمتی ووٹ دیکر کامیاب بنائیں گے۔