سرینگر (کے پی آئی)جنوبی کشمیر میں ہفتہ کو حزب المجاہدین کے سرکردہ کمانڈر محمد اشرف خان عرف اشرف مولوی اور اس کے دو دیگر ساتھیوں کی شہادت پر ہڑتال رہی اور احتجاجی مظاہرے کئے گئے ،سری نگر میں پولیس اہلکار ایک حملے میںزخمی ہوگیا ،وادی کے کئی علاقو ں میں بھارتی فوج کے تلاشی آپریشنز میں نصف درجن سے زائد افراد گرفتار کرلئے گئے ،جبکہ جنوبی کشمیر میں ایس آئی اے” نے متعدد مقامات پر چھاپے مارے،کے پی آئی کے مطابق ہفتہ کو بھی جنوبی کشمیر کے کئی علاقوں میں حزب کے سرکردہ کمانڈر اور ان کے دوساتھیوں کی شہادت پر ہڑتال رہی اور مظاہرے کئے گئے،
واضح رہے کہ پہلگام کے نزدیک بٹہ کوٹ جنگلاتی علاقے میں جمعہ کو ایک مسلح تصادم آرائی کے دوران وادی کا طویل ترین حزب المجاہدین کمانڈر 2 ساتھیوں سمیت شہید ہوگیا۔ بھارتی فوج نے بتایا کہ انہیں عشمقام اور پہلگام کے درمیان بٹکوٹ گائوں کے متصل سرچھن جنگلاتی علاقے میں ملی ٹینٹوں کی موجودگی کی اطلاع ملی جس کے بعد19آر آر اور سی آر پی ایف کی خدمات حاصل کی گئیں اورآپریشن شروع کیا گیا جمعہ کی صبح 10 بجکر 45منٹ پر طرفین کے درمیان گولیوں کا تبادلہ شروع ہوا،نکاونٹرچھ گھنٹے تک چلتا رہا ، جس میں معتدد فورسز اہلکار ہلاک و زخمی ہوئے۔
دونوں اطراف کی گولی باری کے بعد جنگلاتی علاقے میں جنگ کا سماں بن گیا۔چھ گھنٹے تک قابض فورسز کا بے جگری سے مقابلہ کرنے کے بعد حزب المجاہدین کے 2013ئسے کافی سرگرم کمانڈر محمد اشرف خان اپنے دو ساتھیوں سمیت شہید ہو گئے۔ کمانڈر منصور الحق 1999ء بیس کیمپ تشریف لائے تھے، 2007ء میں واپس میدانِ کارزار میں تشریف لے گئے، پہنچتے ہی قابض فورسز کے ہاتھوں گرفتار ہوگئے، چھ سال تک بھارتی تعذیب خانوں میں اذیتیں برداشت کرتے رہے۔2013ء میں رہائی ملتے ہی پھر سے حزب المجاہدین کی صفوں میں شمولیت اختیار کی، تینوں مجاہد ین کی شناخت کمانڈر محمد اشرف خان عرف اشرف مولوی عرف منصور الحق ولد غلام محمد خان ساکنہ ساگم ٹنگپاوا ککرناگ اسلام آباد،
محمد روشن ضمیر تانترے عرف زید بھائی ولد غلام محمد تانترے ساکنہ اسورہ بجبہاڑہ اسلام آباد اور محمد رفیق درنگے عرف ابو ضرر ولد غلام نبی درنگے ساکنہ ہایر بجبہاڑہ اسلام آباد کے طور پر ہوئی۔اشرف مولوی ایک طویل عرصے تک عسکری محاذ میں سرگرم رہا اور وہ سب سے پرانا زندہ بچ جانے والا عسکریت پسند تھا۔ مولوی حزب المجاہدین کا سرکردہ کمانڈر تھا۔2013میں مجاہدین کے صف میں شامل ہونے سے پہلے وہ بالائی ورکر کے طور پر کام کرتا تھا۔۔57 سالہ مولوی ڈونی پاوا کوکرناگ علاقے سے تعلق رکھتا تھا۔تصادم آرائی میں دیگر مجاہدین میں روشن ضمیر تانترے ولد غلام محمد تانترے عرف عاقب ساکن اسوا بجبہاڑہ بھی ہے۔شہید سال 2021 سے سرگرم تھا۔
محمد رفیق درنگے ولد غلام نبی درنگے ساکنہ ہیار بجبہاڑہ سال 2018 میں مجاہدین کے صف میں شامل ہوا تھا،ہفتہ کو پہلگام اور دیگر علاقوں میں تمام کاروباری مراکز بندرہے اور کئی مقامات پر لوگوں نے مظاہرے بھی کئے ،علاقے کی فوجی ناکہ بندی جاری ہے اور علاقے میں انٹرنیٹ سروس بھی معطل ہے ،دریں اثناء سری نگر کے ڈاکٹر علی جان روڈ پر ہفتے کی صبح ایک پولیس اہلکار پر گولیاں بر سائیں گئیں جس کے نتیجے میں وہ شدید زخمی ہوگیا۔
سرکاری ذرائع نے بتایا کہ سری نگر کے ڈاکٹر علی جان روڈ پر آیوا برج کے نزدیک ہفتے کی صبح موٹر سائیکل پر سوار ایک پولیس اہلکار پر گولیاں برسائیں گئیں جس کے نتیجے میں وہ شدید زخمی ہوگیا۔ زخمی پولیس اہلکار کو علاج و معالجے کے لئے فوری طور پر شیر کشمیر انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز صورہ منتقل کیا گیا۔ بھارتی فوج نے علاقے کو محاصرے میں لے کر حملہ وروں کی تلاش شروع کی ہے ،
علاوہ ازیں قابض سیکورٹی فورسز نے کوکر ناگ،بارہمولہ اور بڈگام میں حزب المجاہدین کے دیرینہ عسکریت پسند سمیت 2 مجاہدین اور 3معاونین کو گرفتار کر کے ان کے قبضے سے اسلحہ اور گولہ بارود برآمد کرنے کا دعوی کیا ہے ،ان علاقوں میں بھارت فوج نے محاصرے کے دوران لوگوں کو تشد د کا نشانہ بھی بنایا،
دوسری طرف سٹیٹ انویسٹی گیشن ایجنسی (ایس آئی اے) جنوبی کشمیر میں متعدد مقامات پر چھاپے مارے ،ایس آئی اے کے اہلکاروں نے بھارتی پولیس اور پیرا ملٹری سینٹرل ریزرو پولیس فورس (سی آر پی ایف) کے اہلکاروں کے ساتھ مل کر ضلع پلوامہ کے علاقوں لاسی پورہ، چندگام اور جبکہ ضلع کولگام کے چولگام میں تلاشی کی کارروائی شروع کر دی ہے۔موبائل فونز اور سم کارڈز کی فروخت کا کاروبار کرنے والے افراد کی رہائش گاہوں اور دکانوں پر چھاپے مارے جا رہے ہیں۔آخری اطلاعات تک چھاپے جاری تھے