اشرف صحرائی کی شہادت سے پیدا ہونے والے خلا کو پر کرنا آسان نہیں،سید صلاح الدین


مظفر آباد(صباح نیوز) حزب المجاہدین کے سربراہ اور متحدہ جہاد کو نسل کے چیرمین سید صلاح الدین نے تحریک اسلامی کے معروف رہنما، تحریک حریت جموں و کشمیر کے بانی رہنما،قائد و امام سید علی گیلانی کے دست راست شہید محمد اشرف خان صحرائی کی پہلی برسی پر انہیں شاندار الفاظ میں خراج عقید ت پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ  ان کی شہادت  سے ایک خلا ء پیدا ہوا ہے اور اس خلا ء کو پر کرنا آسان نہیں ہے شہید کے نقش پا پر چل کرحصول منزل تک ہر محاذپر جدو جہد جاری رہے گی،

ان خیالات کا اظہار حزب سربراہ اور متحدہ جہاد کو نسل کے چیرمین سید صلاح الدین نے متحدہ جہاد کو نسل کے ایک خصوصی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ شہید اشرف صحرائی  تحریک اسلامی اور تحریک آزادی کشمیر کے ممتاز اور صف اول کے قائد تھے۔انہوں نے پوری زندگی غلبہ اسلام اور تحریک آزادی کیلئے وقف کی تھی۔زندگی کا بیشتر حصہ تعذیب خانوں اور جیلوں میں گذارا لیکن اپنے نظریات پر کبھی کمپرومائز نہیں کیا۔ اس تحریک میں ان کے فرزند جنید صحرائی  ان کی شہادت سے ایک سال پہلے 19مئی2020 کو شہادت سے سرفراز ہوئے۔ان کا پورا خاندان عتاب کا شکار رہا لیکن یہ سب کچھ وہ عزیمت کا پہاڑ بن کر جھیلتے رہے ۔کافی علیل ہونے کے باوجود بھارتی سرکار نے انہیں 12جولائی 2019 کو ادھم پور جیل میں مقید کرلیا۔ان کی صحت بگڑتی چلی گئی لیکن انہیں علاج کی سہولیات سے محروم رکھا گیا۔اسی تکلیف دہ صورتحال میں،صحرائی صاحب شہادت کا جام پی کر اللہ کے حضور پہنچے۔

جہاد کونسل کے سربراہ نے کہا کہ ان کی شہادت سے ایک خلا پیدا ہوا ہے اور اس خلا کو پر کرنا آسان نہیں ہے تاہم یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ اس عظیم قائدکے سیرت و کردار نے لاکھوں شاگرد ایسے تیار کئے ہیں جو اس کے چھوڑے ہوئے مشن کو کامیابی سے مکمل کرنے کیلئے جدوجہد میں شامل ہیں اور زندگی کے آخری سانس تک اس عظیم جدو جہد کو جاری رکھنے کا حوصلہ رکھتے ہیں۔

اجلاس میں شہید رہنما کو زبردست خراج عقیدت ادا کیا گیا اور اس عزم کا اظہار کیا گیا کہ ان کے نقش پا پر چل کرحصول منزل تک ہر محاذپر جدوجھد جاری رہے گی،واضح رہے کہ محمد اشرف خان صحرائی گذشتہ سال 5 مئی 2021 کو جموں جیل میں زیر حراست شہادت سے سرفراز ہوئے تھے ۔شہید رہنما کی پوری زندگی غلبہ اسلام اور تحریک آزادی کی کامیابی کیلئے وقف تھی