سرینگر(کے پی آئی ) مقبوضہ جموںوکشمیر میں کشمیری مسلمانوں نے سخت بھارتی فوج کے محاصرے عیدالفطر منائی ، تاریخی جامع مسجد سرینگر سمیت بڑی مساجدوں ، عید گاہوں میں لوگوں کو نماز عید کی ادائیگی سے رو کاگیا،تاہم درگاہ حضرت بل میں ہزاروں لوگوں نے عید نماز ادا کی ،
اس موقع پر کشمیر کی آزادی اور شہداء کے لئے خصوصی دعائیں کی گئیں،کے پی آئی کے مطابق بھارتی قابض انتظامیہ نے تاریخی جامع مسجد سرینگر سمیت بڑی مساجدوں ، عید گاہوں میں لوگوں کو نماز عید کی ادائیگی سے روکنے کے لیے مقبوضہ علاقے کے اطراف و اکناف میں بھارتی فوجیوں اور پولیس اہلکاروں کو بھاری نفری میں تعینات کردی تھیں اور سخت پابندیاں عائد کر دیں۔ جس کے بباعث جامع مسجد سرینگر میں عیدنمایز ادا نہ ہوسکی ،۔
ذرائع نے بتایا کہ منگل صبح سویرے ہی تاریخی عید گاہ سری نگر اور اس کے اردگرد علاقوں میں بھاری سیکورٹی فورسز کی تعیناتی عمل میں لاکر لوگوں کے چلنے پھرنے پر پابندی عائد کی گئی تھی۔انہوں نے بتایا کہ سیکورٹی فورسز کے اہلکاروں نے کسی کو بھی عید گاہ کی اور جانے کی اجازت نہیں دی اور داخلی و خارجی راستوں کو فورسز نے پوری طرح سے سیل کیا تھا۔
قابض حکام نے کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما میر واعظ عمر فاروق کو مسلسل گھر میںنظر بند رکھا اور انہیں جامع مسجد میں نماز عید کی امامت کرنے کی اجازت نہیں دی،وادی کشمیر میں نماز عید کا سب سے بڑا اجتماع درگاہ حضرت بل میں منعقد ہوا جہاں ہزاروں کی تعداد میں لوگوں نے نماز عید ادا کی۔
وادی میں نماز عیدین کے اجتماعات میں خطباعلمائے کرام نے عید الفطر کی اہمیت، فضیلت اور فضائل بیان کرنے کے ساتھ ساتھ مسلمانوں کے درمیان اتحاد اور یکجہتی پر زور دیا۔اس دوران اسلام آباد قصبے سمیت بعض علاقوں سے احتجاج اور شدید پتھرائو کی اطلاعات بھی موصول ہوئی ہیں۔
مظاہرین نے بھارت مخالف اور آزادی کے حق میں نعرے بلند کئے۔ جموں خطے کے علاقے ڈوڈہ میں کشمیریوں نے پاکستانی جھنڈا لہرایا اور نماز عید کے بعد جامع مسجد میں پاکستان کا قومی ترانہ بجایا گیا۔