سرینگر (کے پی آئی ) مقبوضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے بھارتی فورسز کی طرف سے مقبوضہ علاقے میں جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ محاصرے اور تلاشی کی کارروائیاں، ہراساں کرنا اور پابندیاں لگانا مقبوضہ علاقے میں ایک معمول بن چکا ہے۔
کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ لوگوں کے بنیادی حقوق چھین لئے گئے ہیں اور وہ بدترین فوجی محاصرے میں جہنم جیسی زندگی گزارنے پرمجبورہیں۔ ترجمان نے کہا کہ فسطائی بھارتی حکومت دانشوروں، صحافیوں، وکلا، پروفیسروں، بزرگوں، خواتین اور بچوں کو بھی نہیں بخشتی اورحق خودارادیت سمیت عوام کے جائز مطالبات کو دبانے کے لیے کالے قوانین کا بے دریغ استعمال کررہی ہے۔
کل جماعتی حریت کانفرنس نے کہاکہ بے گناہوں کو اندھا دھند طریقے سے قتل ، ہراساں اور گرفتارکیاجارہا ہے اور ان پر تشدد کیاجارہا ہے جبکہ شہری آزادی، اظہاررائے ، مذہب اور نقل حرکت کی آزادی سمیت بنیادی حقوق سلب کرلئے گئے ہیں جو انسانی حقوق کے بین الاقوامی چارٹرکی کھلی خلاف ورزی ہے۔ بیان میںاقوام متحدہ کی کونسل برائے انسانی حقوق اور انسانی حقوق کی دیگر تنظیموں پر زور دیاگیا ہے کہ وہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں نسل کشی اور انسانی حقوق کی دیگر خلاف ورزیوں کو روکنے کے لیے فوری مداخلت کریں۔
حریت کانفرنس نے بھارت سے مطالبہ کیا کہ وہ بھارت اور مقبوضہ جموں وکشمیرکی مختلف جیلوں میں نظر بند کشمیری سیاسی قیدیوں کو فوری رہا کرے