سری نگر: مقبوضہ کشمیر میں بجلی کا بدترین بحران پیدا ہو گیا ہے ۔ شدید سردی میں کئی کئی گھنٹے لوڈ شیڈنگ کی وجہ سے کشمیریوں کو شدید مشکلات کاسامنا ہے۔
نیشنل کانفرنس کے جنرل سکریٹری علی محمد ساگر نے وادی کشمیرمیں جاری بجلی کے بدترین بحران پرتشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ بجلی کی طویل لوڈ شیڈنگ کی وجہ سے کشمیریوں کو شدید مشکلات کاسامنا ہے ۔ علی محمد ساگر نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں کہا کہ بھارتی قابض انتظامیہ مقبوضہ علاقے میں بجلی کی فراہمی میں بہتری میں سنجیدہ نہیں ہے ۔
انہوں نے کہاکہ 24گھنٹے بجلی کی آنکھ مچولی جاری رہتی ہے ۔انہوں نے کہاکہ2016میں بھارتی قابض حکومت کی طر ف سے کشمیریوں سے بجلی کی بلا تعطل فراہمی کے وعدے کئے جارہے ہیں
2016 سے ہم مسلسل ہر سال یہ سنتے آرہے ہیں کہ اگلے برس سے 24گھنٹے بجلی کی فراہمی ہوگی جبکہ حقیقی معنوں میں بجلی کی سپلائی پوزیشن بہتر ہونے کے بجائے بد سے بدتر ہی ہوتی جارہی ہے۔
افسوس اس بات کا ہے کہ بجلی کی پیداوار میں ایک میگاواٹ کا اضافہ بھی نہیں کیا گیا۔
۔ادھرسرینگر کے مختلف علاقوں کے شہریوں اور طلبہ نے بجلی کی بار بارلوڈ شیڈنگ اور انٹرنیٹ سروس معطلی پر تشویش ظاہر کی ہے ۔
سرینگر کے علاقوں کانی پورہ، نوگام، پنتھہ چھوک ، زعفران کالونی اور زیون کے رہائشیوں نے میڈیا کو بتایا کہ بجلی کی آنکھ مچولی 24گھنٹے جاری رہتی ہے جس کی وجہ سے انہیں شدید مشکلات کاسا منا ہے ۔ ان کاکہنا تھا کہ بجلی کی طویل لوڈ شیڈنگ اور اس کے باعث انٹرنیٹ کی معطلی نے