اپوزیشن وزیراعظم پر عدم اعتماد کی تحریک لائی تو ساتھ دیں گے۔سینیٹر مشتاق احمد خان


پشاور (صباح نیوز) امیر جماعت اسلامی خیبرپختونخوا سینیٹر مشتاق احمد خان نے کہا ہے کہ پشاور کی مسجد میں خون کی ہولی کھیلی گئی۔ بے گناہ نمازیوں کو قتل کرنے والے انسان کہلانے کے لائق نہیں۔ عورت مارچ کا خواتین کے حقوق سے کوئی تعلق نہیں۔ عورت مارچ کی عورتیں مغربی ایجنڈے کی تکمیل سرگرم ہیں۔ اسلام نے عورتوں کو مہر، جائیداد، تعلیم، پسند کی شادی سمیت دیگر حقوق دئے ہیں۔ اپوزیشن حکومت کی سہولت کار بنی ہوئی ہے تاہم اگر اپوزیشن وزیراعظم پر عدم اعتماد کی تحریک لائی تو ساتھ دیں گے۔ اسلام کسی جبر یا جبری طور پر اسلام قبول کرنے کی اجازت نہیں دیتا۔ اسلام قبول کرنے کے لئے عمر کی شرط رکھنا غلط ہے۔ قرآن و سنت سے تعلق مضبوط کرنے کی ضرورت ہے۔ مدارس، عقیدہ ختم نبوت اور تحفظ ناموس رسالت پر کوئی سمجھوتا نہیں کریں گے۔ حکمران مدارس کو مغرب کی عینک سے دیکھنا بند کردے۔ جب تک قرآن و سنت سے مضبوط تعلق اور قرآن و سنت کو سمجھنے والوں کو اقتدار کی مسند پر نہیں بٹھاتے، امت محکوم رہے گی۔ دین اسلام کے قیام کی جدوجہد جہاد کبیر ہے۔ ہر شخص کو اپنی حدود کے اندر اسلامی نظام کے قیام کی جدوجہد کرنی ہوگی۔

ان خیالات کا اظہار انھوں نے جامعہ صفیہ للبنات چپریال میں ختم بخاری کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر جماعت اسلامی سوات کے امیر حمید الحق، سیکرٹری جنرل ڈاکٹر خالد فاروق، شیخ الحدیث جامعہ حقانیہ سنگوٹہ مولانا سید محمود فاروقی اور امیدوار برائے تحصیل چیئرمین مٹہ سید اظہار اللہ سمیت دیگر ذمہ داران شریک تھے۔

سینیٹر مشتاق احمد خان نے کہا کہ دوسری جنگ عظیم میں چھ کروڑ انسانوں کو قتل کرنے والے آج اپنے مفاد اور امت مسلمہ کے خلاف متحد ہو چکے ہیں لیکن امت فرقوں، مسالک، ذاتوں اور قبیلوں میں بٹی ہوئی ہے۔ امت مسلمہ کو بھی اتحاد و اتفاق کی ضرورت ہے۔ جب تک متحد نہیں ہوتے کسی پر بھی غلبہ حاصل نہیں کرسکتے۔

انھوں نے کہا کہ حکومت نے مغرب کی ایماء پر مدارس اور مساجد کو نشانے پر لے رکھا ہے۔مدارس اسلامی تہذیب کے مراکز اور ہمارے دفاعی قلعے ہیں۔ مدارس کے خلاف دشمنوں کے عزائم کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ انھوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کا مقصد پاکستان کو اسلامی اور فلاحی ریاست بنانا ہے۔ اس کے لئے ہر ممکن کوشش اور جدجہد جاری رکھیں گے۔