احتساب کے نعرے پر برسراقتدار آنے والی حکومت سب سے کرپٹ نکلی،شاہد خاقان


اسلام آباد (صباح نیوز)پاکستان مسلم لیگ (ن)کے سینئر نائب صدر اور سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ احتساب کے نعرے پر برسراقتدار آنے والی حکومت سب سے کرپٹ نکلی، تاہم اب وہ وقت دور نہیں کہ سب کٹہرے میں کھڑے ہوں گے۔ عدم اعتماد کی تحریکوں کی تشہیر نہیں ہوتی جس دن جمع ہو گی تو میڈیا کو پتا چل جائے گا۔

ان خیالات کااظہار شاہد خاقان عباسی نے اسلام آباد کی احتساب عدالت میں ایل این جی کیس میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ گذشتہ روز وزیر اعظم نے آکر ایک اور یوٹرن مار، چاردن پہلے ہمیں بتایا کرتے تھے کہ دنیا میں تیل کی قیمت بڑھ رہی ہے تو پاکستان میں بھی بڑھ رہی ہے اور12روپے تیل بڑھا دیا،یہ نہیں بتایا کہ ہم نے آئی ایم ایف سے وعدہ کیا ہوا ہے اس لئے ہم تیل کی قیمتیں بڑھا رہے ہیں، اب10روپے کم کردیا ہم ان کے بڑے مشکور ہیں لیکن یہ10روپے نہیں بلکہ 20روپے پاکستان کی عوام کواداکرنا پڑیں گے، اگرآج نہیں تو کل اداکرنا پڑیں گے، کیونکہ آپ نے جو آئی ایم ایف سے وعدہ کیا ہے اس کی خلاف ورزی ہو گئی، انہوں نے آپ کے اوپر اضافی ٹیکس لگانے ہیں، لیکن عمران خان کو پتا ہے وہ تو جانے والاہے اوریہ خرابی پیدا کرکے جو بھی اگلی حکومت آئے گی اس کے لئے مشکلات پیداکررہاہے۔

انہوں نے کہاکہ یہ ملک کی بدنصیبی ہے کہ وہ حکومت جواحتساب کے نعرے مارکرآئی تھی ، آج پاکستان کی کرپٹ ترین حکومت ثابت ہوئی ہے۔ وہ نیب کا ادارہ جو ملک میں کرپشن کو روکنے آیا تھا ، آج خود سب سے کرپٹ ترین ادارہ ہے۔ جو وزیر اور مشیر بنائے گئے کہ یہ حکومت دیں گے وہ آج کرپٹ ترین ثابت ہوئے ہیں، انشاء اللہ وہ وقت دور نہیں ہے یہ سب ان کٹہروں میں کھڑے ہوں گے،،اس حکومت کے ہوتے ہی تمام تماشے کا بھانڈا پھوٹ گیا اور کرپشن پر پریس کانفرنسز کرنے والا جہاز پر ملک سے فرار ہوگیا اور باقی بھی جلد فرار ہونے والے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ یہ ملک کی بدنصیبی ہے کہ جب ملک کے حکمران اپنے اقتدار کے لئے اس ملک سے دشمنی شروع کردیں تو پھر معاملات نہیں چلتے۔ نیپرا کہہ رہی ہے کہ چھ روپے بجلی فی یونٹ مہنگی ہونی ہے اور حکومت پانچ روپے فی یونٹ سستی کررہی ہے، آج نہیں تو کل عوام کو ماہانہ 70سے80روپے ادا کرنا پڑیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت قرضے لے گی اور عوام پر ٹیکس لگائے گی۔ عمران خان تو یہاں نہیں ہو گا پاکستان کے عوام یہاں ہوں گے۔ اگر آپ نے مہنگائی کم کرنی تھی توآٹے کی قیمت کم کرتے ، چینی کی قیمت کم کرتے جو آپ کے دور میں دوگنا ہو گئی اور تمام اشیاء خوردنی کی قیمت کم کرتے جو آپ کے دور میں دوگنا سے بھی زیادہ مہنگی ہو گئی ہیں ، گھی تین گنا سے زیادہ ہو گیا ہے اس کو روکتے، اب جب آخری وقت نظرآرہا ہے کہ حکومت جانے والی ہے تو پھر ایک آخری جھوٹ عوام سے بول کر ہمدردیاں حاصل کرنا چاہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے تو کہا ہے کہ پانچ سال ہماری حکومت رہی ہے، آج حکومت آپ کے پاس ہے تمام ریکارڈ اور محکمے آپ کے پاس ہیں اور چیئرمین نیب آپ کی جیب میں ہے ، آپ ہمارے خلاف کیس بنائیں ، نواز شریف کی حکومت کے خلاف اور پاکستان مسلم لیگ (ن)کی حکومت کے خلاف کیس بنائیں، ٹی وی کیمروں کے سامنے میں چیئرمین نیب کو چیلنج کرتا ہوں کہ آکر بات کریں کہ (ن)لیگ کے دور میں کون سی کرپشن ہوئی ہے،عوام کو بتائیں ، ہم بھی جواب دیں گے ، ہمت ہے کل ، پرسوں تشریف لے آئیں، ہم یہاں موجود ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ فیصلہ (ق)لیگ نے کرنا ہے کہ انہوں نے اقتدار کے ساتھ چلنا ہے یاعوام کے ساتھ جانا ہے اور تمام اتحادیوں کے لئے بھی یہی چیلنج ہے، کیونکہ آج نہیں تو کل آپ کو عوام میں جانا پڑے گا اور جواب دینا پڑے گا کہ عمران خان کی ناکامیوں میں آپ بھی شریک تھے یا نہیں تھے، آج ان کے پاس وقت ہے کہ اس حکومت کا ساتھ چھوڑیں اورجو یہ غیر قانونی، غیر آئینی اور غیر جمہوری حکومت ہے اس کو گھر بھیجیں۔ میاں محمد نواز شریف علاج کروانے گئے ہیں اور علاج کرا کرواپس آئیں گے جلد آنے کا فیصلہ وہ خود کرسکتے ہیں نہ میں کرسکتا ہوں اور نہ میڈیا کرسکتاہے۔ حکومت بڑے شوق سے مدت پورا کرنا چاہتی ہے لیکن پاکستان کے عوام اسے مدت پوری نہیں کرنے دیں گے۔