اسلام آباد: کل جماعتی حریت کانفرنس کے کنوینر غلام محمد صفی ،جنرل سکریٹری پرویز احمد اور سکریٹری اطلاعات کل جماعتی حریت کانفرنس مشتاق احمد بٹ، سنیر حریت رہنما محمود احمد ساغر ،محمد فاروق رحمانی ،سید یوسف نسیم ،و دیگر رہنماؤں نے اپنے ایک مشترکہ بیان میں بابائے قوم قائد اعظم محمد علی جناح کی 148 ویں یوم پیدائش کے موقعہ پر انہیں ان کی ولولہ انگیز قیادت و شخصیت کو شاندار خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ قائداعظم محمد علی جناح کی ولولہ انگیز قیادت پاکستان کی تاریخ کا ایک روشن باب ہے۔
انہوں نے نہ صرف ایک نئی ریاست کی بنیاد رکھی بلکہ ایک قوم کو متحد کرکے تاریخ رقم کی۔قائد اعظم کی زیر قیادت آل انڈیا مسلم لیگ نے 1940 میں لاہور میں قرارداد لاہور منظور کی جس میں مسلمانوں کے لیے ایک علیحدہ وطن کا مطالبہ کیا گیا۔ یہ قرارداد پاکستان تحریک کا سنگ میل ثابت ہوئی۔ حریت رہنماؤں نے کہا کہ قائد اعظم نے ایک واضح وژن پیش کیا کہ مسلمان ایک الگ قوم ہیں اور انہیں اپنی سیاسی، سماجی اور ثقافتی شناخت کے لیے ایک علیحدہ ریاست کی ضرورت ہیقائد اعظم نے ہندوستان کے کونے کونے میں پھیلے مسلمانوں کو متحد کرنے میں کلیدی کردار ادا کیا۔ انہوں نے مختلف طبقات، علاقوں اور مسلک سے وابستہ مسلمانوں کو ایک پلیٹ فارم پر جمع کیا۔
حریت رہنماؤں نے کہا کہ قائد اعظم نے آل انڈیا مسلم لیگ کو ایک مضبوط سیاسی پارٹی میں تبدیل کیا اور اسے پاکستان تحریک کی قیادت سونپی۔ قائد اعظم نے برطانوی حکمرانوں سے مذاکرات کرکے پاکستان کے مطالبے کو عالمی سطح پر پہنچایا۔اور بالآخر ایک طویل،صبر آزما اور انتھک جدوجہد کے بعد قائد کی قیادت میں 14 اگست 1947 کو پاکستان وجود میں آیا۔
حریت رہنماؤں نے کہا کہ آج بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت نے جسطرح سے بھارت میں مسلمانوں پر ظلم وستم اور جینا دوبھر کردیا ہے آج قائد اعظم کے مخالف بھی یہ تسلیم کرنے پر مجبور ہے کہ قائد اعظم مسلمانوں کے لئے علحیدہ وطن کے حصول میں حق بجانب تھے۔اور ان کی سیاسی بصیرت کو سلام پیش کرتے ہیں ۔قائد اعظم محمد علی جناح کی قیادت کی بدولت پاکستان وجود میں آیا۔ انہوں نے نہ صرف ایک نئی ریاست کی بنیاد رکھی بلکہ ایک قوم کو متحد کرکے تاریخ رقم کی۔ قائد اعظم کی شخصیت، بصیرت اور لگن آج بھی ہمیں متاثر کرتی ہے اور آئندہ بھی کرتی رہیگی