لاہور (صباح نیوز)امیر جماعت اسلامی پنجاب محمد جاوید قصوری نے کہا ہے کہ ملک کو آئین و قانون کے مطابق چلا نا ہو گا ، جس کی لاٹھی اس کی بھینس کا قانو ن سارے مسائل کی بنیادی جڑ ہے ۔ تمام ادارے اپنے آئینی و قانونی دائرہ کار اور متعین ذمہ داریوں کے ساتھ ہی آگے بڑھ سکتے ہیں ۔ سیاسی افراتفری میں کمی کی بجائے اضافہ ، معاشی عدم استحکام اور حکمرانوں کا ذاتی مفادات کو ترجیح دینا بے حسی کی انتہا ہے ۔ ملک و قوم کو 76برسوں سے مٹھی بھراشرافیہ نے یرغمال بنایا ہوا ہے ۔ان سے نجات تک بہتری کی امید نہیں۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے مختلف پروگرامات سے خطات کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا ہے کہ6مزید بجلی گھروں سے معاہدے ختم کرنے کا اعلان جماعت اسلامی کے دھرنے کے ثمرات ہیں جو قوم کو ملنا شروع ہو گئے ہیں۔ اب تک 13آئی پی پیز کے ساتھ معاہدے ختم ہو چکے ہیں ۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ حکومت بجلی کے بلوں میں بھی کمی کو یقینی بناتے ہوئے عوام کو زیادہ سے زیادہ ریلیف فراہم کرے ۔ ہوشربا بلوں نے عوام کا خون نچوڑ لیا ہے ۔ حکمرانوں کو ملک میں مہنگا،ئی بدامنی، بیروزگاری اورسیاسی ومعاشی عدم استحکام ختم کرنے کی کوئی فکر نہیں ہے ۔
انہوں نے کہا کہ حکمرانوں کی اصل حقیقت قوم کے سامنے عیاں ہو چکی ہے ۔عوامی مسائل کو حل نہ کیا گیا ، مہنگائی بے روزگاری کو کنٹرول اور میرٹ کو یقینی نہ بنایا گیا تو ان کا انجام بھی حسینہ واجد جیسا ہو گا۔ملک اس وقت بدترین حالات سے گزر رہا ہے نہ امن و امان ہے اور نہ بنیادی سہولیات، معیشت کی صورتحال بھی بہت خراب ہے۔ان بدترین حالات میں بھی حکمران طبقہ اپنی عیاشیوں پر اربوں روپے خرچ کر رہاہے۔ حکمرانوں کے عاقبت نا اندیش فیصلوں کی بدولت عوام کا کوئی پرسان حال نہیں۔ ملک و قوم تاریخ کے مشکل ترین دور سے گزر رہے ہیں۔چہرے بدلنے سے حالات نہیں بدلیں گے بلکہ اس کے لئے ضروری ہے کہ نظام کو بدلا جائے ۔
ان کا کہنا تھا کہ ایک طرف حکومت مہنگائی میں کمی کا وایلا کر رہی ہے، سب اچھا کی رپورٹیں دکھائی جا رہی ہیں، آئی ایم ایف سے قرض ملنے پر مبارک بادیں دی جا رہی ہیں جبکہ دوسری جانب عوام کے منہ سے روٹی کا نوالہ بھی چھین لیا جا رہا ہے۔ حکمرانوں نے مایوس کن کارکردگی کی بدولت قوم کو شدید مایوس کیا ہے۔محمد جاوید قصوری نے اس حوالے سے مزید کہا کہ ڈھائی ڈھائی لاکھ روپے تنخواہ لینے والے وزراء قومی خزانے پر بھاری بوجھ بن چکے ہیں