چوکیدار80ارب روپے خرچ کرنے کے باوجود عوام کی جان ومال کی حفاظت میں ناکام رہے،مولانا ہدایت الرحمان بلوچ


کوئٹہ(صباح نیوز) امیر جماعت اسلامی صوبہ بلوچستان اوررکن صوبائی اسمبلی مولاناہدایت الرحمان بلوچ کی زیر صدارت نومنتخب امرائے اضلاع کااہم مشترکہ اجلاس سوموار کے روز منعقد ہوا ۔مولاناہدایت الرحمان بلوچ نے کہاکہ چوکیدار80ارب روپے خرچ کرنے کے باوجود عوام کی جان ومال کی حفاظت میں ناکام رہے ۔مقتدرقوتیں وحکمران بلوچستان کی بدامنی پر پانی کے بجائے تیل ڈال رہے ہیں ۔بدامنی کی لہرنے بلوچستان کو تباہ کر کے رکھ دیا ہے ۔کوئٹہ مستونگ ،موسیٰ خیل،دکی ،لورالائی ،پنجگور،لورالائی ،ژوب ،نوشکی دہشت گردی کے واقعات کی مذمت کرتے ہیں۔حکومت ،سیکورٹی فورسزاورعسکری ادارے عوام کی جان مال کی حفاظت میں ناکام ہوئے۔چوکیدار جب کاروبارمیں ملوث ہوجائے تو جان ومال کی حفاظت کون کریگا ۔بیوروکریسی ،عسکری ادارے اور نااہل مسلط شدہ حکمرانوں کی وجہ سے بلوچستان میں امن وامان کا فقدان،روزگار ،کاروبار،تجارت وحکومت پرقبضہ ،عوام کا کوئی پوچھنے والا نہیں ،چوکیدارکا کاوربار بہت کامیاب عوام نان شبینہ کے محتاج ہیں ۔

ان خیالات کااظہارامولانا ہدایت الرحمان بلوچ نے بلوچستان بھر کے نومنتخب ضلعی امرا ء کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔اجلاس میں تمام اضلاع کے امراء وصوبائی ذمہ داران نے شرکت کی۔ مولانا ہدایت الرحمان بلوچ کا کہناتھا کہ مسئلہ بلوچستان اور ان کے حل کے حوالے سے پورے ملک میں توانا آوازاُٹھائیں گے ۔عوام عوامی مسائل کو نبیاد بناکر حق دو بلوچستان کو تحریک کوکامیاب بنائیں گے۔اجلاس میں31دسمبر ممبر سازی کے لیے اہداف دئیے گیے اہداف کے حصول کیلئے مشاورت واخلاص سے امرائے اضلاع منصوبہ بندی کریں ۔امرائے اضلاع ضلعی ٹیم کو فعال کرکے دستور کے مطابق کام کریں تنظیمی مسائل میں کمی اور جماعت اسلامی فعال ہوگی ۔امرائے اضلاع اورارکان جماعت اسلامی کیساتھ مالی تعاون بھی اپنی ذات وگھر سے شروع کریں ۔شفافیت دیانت داری واخلاص سے کام ہوگاتو کامیابی یقینی ہوگی ۔حق دوبلوچستان تحریک کو فعال کرکے لوگوں کوجماعت اسلامی کی طرف راغب کرکے ممبر بنانے پر توجہ دی جائے۔ جماعت اسلامی کو بلوچستان کا انتخابی وسیاسی قوت بنائیں گے ۔انشاء اللہ جماعت اسلامی لوگوں کو خوف وڈرسے نکالنے،مسائل کو اجاگراورحل میں کامیاب ہوجائیگی ۔اجلاس میں مستونگ کوئٹہ سمیت دیگر علاقوں میں دھماکوں وبدامنی میں شہید ہونے والوں کیلئے دعائے مغفرت کی گئی اجلاس میں مستونگ کوئٹہ دھماکوں کے حوالے سے قراردادبھی پیش کیا گیا جس میں بدامنی کے اصل ذمہ دار سیکورٹی اداروں اسٹبلشمنٹ اور نااہل مسلط شدہ حکمرانوں کو قراردیا گیا اجلاس میں امن کے قیام کیلئے مطالبہ کیا گیا ہے۔ اسی ارب ایف سے وفوج پر خرچ ہونے کے باوجودعوام کو امن نصیب ہوانہ بدامنی میں کمی آئی اس لیے پولیس ولیویزکو اسی ارب دیکر تربیت دیکر امن کے قیام کیلئے پولیس ولیویزکو ٹرائی کیا جائیں۔

اجلاس میں چمن گوادر ،تربت ،پنجگور بارڈرزبند،زیارت، دکی ودیگر علاقوں میں کوئلہ ٹرکوں کو جلانے کی شدید مذمت کی گئی ۔ اجلاس میں مشاورت سے بلوچستان کے سلگتے مسائل اوران کے حل کیلئے 26نکاتی چارٹربھی پیش کردیاگیا اجلاس میں فیصلہ کیاگیا کہ بلوچستان میں بدامنی ،بدعنوانی ،لوٹ مار ،حکومتی ناکامی کے خلاف 15نومبر جمعہ کو تمام اضلاع میں بھر پور احتجاج کیا جائیگا اور 16نومبر کو کوئٹہ میں آل پارٹیزکانفرنس کا انعقادکیاجائیگا کانفرنس میں بلوچستان کے تمام سیاسی جمہوری قوم پرست اور مذہبی پارٹی قیادت میں دعوت دی جائیگی کانفرنس میں مرکزی نائب امیر لیاقت بلوچ خصوصی طور پر شرکت کریں گے ۔