مسئلہ کشمیر کو حل کئے بغیر جنوبی ایشیا میں امن قائم نہیں ہوسکتا، رانا قاسم نون

اسلام آباد (صباح نیوز)پارلیمنٹ کی کشمیر کمیٹی کے چیئرمین رانا قاسم نون نے کہا ہے کہ جنوبی ایشیا میں اس وقت تک امن نہیں آ سکتا جب تک مسئلہ کشمیر کا اقوام متحدہ اور سیکیورٹی کونسل کے قراردادوں کے مطابق اورکشمیریوں کی خواہش کے مطابق حل نہیں نکالا جاتا، بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں انتخابی ڈھونگ رچا کر دنیا کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کی کوشش کی ہے جسے مسترد کرتے ہیں،مقبوضہ کشمیر میں عوام نے اسکی آئینی حیثیت کو دوبارہ بحال کرنے کیلئے ووٹ دیا ہے،پاکستان کشمیریوں کی اخلاقی، سیاسی اور سفارتی حمایت جاری رکھے گا، وہ نیشنل پریس کلب میں گول میز کانفرنس سے خطاب کررہے تھے ،

مقبوضہ کشمیر پر بھارتی غیر قانونی تسلط اور جارحیت کے 77 سال مکمل ہونے پر نیشنل پریس کلب اسلام آبادکی کشمیر کمیٹی اور کشمیر لبریشن سیل کے اشتراک سے این پی سی میںگول میز کانفرنس کا انعقاد کیا گیا،تقریب کے مہمان خصوصی پارلیمنٹ کی کشمیر کمیٹی کے چیئرمین رانا قاسم نون تھے جبکہ بریڈ فورڈ کے لارڈ میئر چوہدری گلفراز، پاکستان پیپلز پارٹی آزاد کشمیر کے صدر چوہدری یسین، حریت رہنما یسین ملک کی اہلیہ مشعال حسین ملک،حریت رہنما فاروق رحمانی، فیض نقشبندی، پی ایف یو جے کے صدر افضل بٹ، این پی سی کے صدر اظہر جتوئی، سیکرٹری نیئر علی، نیشنل پریس کلب کی کشمیر کمیٹی کے چیئرمین سید خالد گردیزی،کشمیر لبریشن سیل کے راجہ خان محمد، نجیب الغفورسمیت نامور شخصیات بھی کانفرنس میں موجود تھیں،

مہمان خصوصی پارلیمنٹ کی کشمیر کمیٹی کے چیئرمین رانا قاسم نون کااپنے خطاب میں کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں مظالم کا سلسلہ بند کیا جائے کشمیریوں کو فی الفور حق خود ارادیت دیا جائے،پاکستان کی تکمیل کشمیر کی آزادی کیساتھ منسلک ہے، کشمیری 77 سالوں سے بھارتی ظلم و جبر برداشت کرتے چلے آ رہے ہیں،وزیر اعظم میاں شہباز شریف نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں اپنے خطاب کے دوران مسئلہ کشمیر کو بھرپور انداز میں اجاگر کیا،مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کا سب سے پرانا اور کولڈ ایشو ہے جس پر دونوں ممالک میں کئی جنگیں ہو چکی ہیں،جنوبی ایشیا میں اس وقت تک امن نہیں آ سکتا جب تک مسئلہ کشمیر کا اقوام متحدہ اور سیکیورٹی کونسل کے قراردادوں کے مطابق اورکشمیریوں کی خواہش کے مطابق حل نہیں نکالا جاتا، بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں انتخابی ڈھونگ رچا کر دنیا کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کی کوشش کی ہے جسے مسترد کرتے ہیں،مقبوضہ کشمیر میں عوام نے اسکی آئینی حیثیت کو دوبارہ بحال کرنے کیلئے ووٹ دیا ہے،

انہوں نے کہا کہ پاکستان کشمیریوں کی اخلاقی، سیاسی اور سفارتی حمایت جاری رکھے گا،کشمیر کے مسئلے کو دنیا بھر میں اجاگر کرنے کیلئے اہم اقدامات کر رہے ہیں،کشمیر کے حوالے سے مضبوط اور جامع پالیسی بنائی جائے گی،انہوں نے کہاکہ کشمیریوں کے بچوں کیلئے اسکالرشپ پروگرام شروع کئے جا رہے ہیں،ملک بھر کی یونیورسٹیوں میں کشمیر اسٹڈی سنٹر بنائے جائیں گے،کشمیریوں کو انکا جائز حق اور شناخت ضرور ملے گی،پیپلز پارٹی آزاد کشمیر کے صدر چوہدری یسین کا کہنا تھا کہ 27 اکتوبر کو دنیا بھر میں بسنے والے کشمیر یوم سیاہ کے طور پر مناتے ہیں، بھارت جتنا مرضی زور لگا لے کشمیری اپنا حق رائے دہی اقوام متحدہ کی قرار داوں کے مطابق ضرور حاصل کرینگے،بھارت کے پہلے وزیر اعظم نیاقوام متحدہ سے کشمیر آزاد کرنے کا وعدہ کیا جو آج تک شرمندہ تعبیر نہیں ہو سکا،کشمیری نوجوان شہید ہونے کے بعد پاکستانی پرچم میں دفن ہونا پسند کرتے ہیں،کشمیریوں کی جدوجہد آزادی تک جاری رہے گی، حکومت پاکستان کے مشکور ہیں کہ انہوں نے معیشت کمزور ہونے کے باوجود ہمیشہ کشمیریوں کا بھر پور ساتھ دیا ہے،

حریت رہنمافاروق رحمانی کا کہنا تھا کہ ہندوستان نے 27 اکتوبر 1947 میں کشمیر پر غیر قانونی اور غاصبانہ قبضہ کیا،اس حوالے سے اقوام متحدہ اور سیکیورٹی کونسل میں درجنوں قراردادیں موجود ہیں،ایک اسرائیلی وزیر نے بھارت کو مشورہ دیا تھا کہ وہ بھی کشمیر میں وہی کچھ کرے جو اسرائیل فلسطین میں کر رہا ہے،مودی سرکار نے اس قبضے کو دوام بخشنے کیلئے تمام قوانین تبدیل کر دیئے ہیں،ہمیں مل بیٹھ کر اس حوالے سے اہم فیصلے کرنا ہونگے اور پاکستان پر مسئلہ کا اہم فریق ہونے کے ناطے اہم ذمہ داریاں ہیں،پاکستان پیپلز پارٹی آزاد کشمیر کے صدر چوہدری یسین کا کہنا تھا کہ تمام دنیا دیکھ رہی ہے کہ ستتر سال سے بھارتی تسلط کا شکار مقبوضہ کشمیر کے عوام آزادی کے لئے جدوجہد کررہے ہیںانسانی حقوق کی جتنی مرضی پامالیاں کر لیںنسل کشی کی جتنی بھی بھارت کوشش کر لے کشمیری آزادی حاصل کر کہ رہیں گے بھارت کے پہلے وزیر اعظم نیاقوام متحدہ سے کشمیر آزاد کرنے کا وعدہ کیا تھا جو کہ آج تک شرمندہ تعبیر نہیں ہو سکا،

بزرگ حریت رہنما فاروق رحمانی نے کہا کہ جب فوج مقبوضہ کشمیر پر چڑھائی کررہی تھی تب سے ہی نہتے کشمیریوں کاقتل عام کیا جانے لگا،کشمیریوں کو بھیڑ بکریاں سمجھا گیا بھارت اس مسئلے کو فوجی جارحیت سے حل کرنے کی کوشش کررہا ہے،پی ایف یو جے کے صدر افضل بٹ نے این پی سی کشمیر کمیٹی کے چیئرمین خالد گریزی اور کشمیر لبریشن سیل کو اتنا شاندار ایونٹ منعقد کرانے پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ رانا قاسم نے بحیثیت چیئرمین کشمیر کمیٹی ایسے اہم اقدامات اٹھائے ہیں جو اس سے پہلے کبھی نہیں اٹھائے گئے،جب تک ہمارے جسم میں خون کا آخری قطرہ باقی ہے ہم کشمیریوں کیساتھ کھڑے رہینگے،مشعال حسین ملک نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں انصاف نا پید ہے،کشمیری آزادی کی خاطر قربان ہورہے ہیں، دس لاکھ بھارتی فوج اور گیارہ خفیہ ایجنسیاںمقبوضہ کشمیر میں موجود ہیں،مقبوضہ کشمیر میںالیکشن کسی ڈرامہ سے کم نہیں، الیکشن میں جمہوریت کا مذاق اڑایا گیا، عالمی مبصرین نے خود دیکھ لیا کہ بھارتی جارحیت کشمیر میں ستتر سال سے کیسے جاری ہے،حق خود ارادیت آزادی کے لئے جدوجہدجاری رہے گی،

برطانوی پارلیمانی لارڈ میئر چوہدری گلفراز نے کہا کہ میرے حلقہ میں رہنے والے تمام کمیونیٹیز کا میں نمائندہ ہوں میں اپنے کشمیری بہن بھائیوںکو یقین دلاتا ہوں میرے اندر کشمیر بستا ہیایک جانب ہم عیش وعشرت کی زندگی گزار رہے ہیں دوسری جانب مقبوضہ کشمیر میں ظلم ہورہا ہے ہم لندن اور برطانیہ کے کونے کونے میں اپنی مدد آپ کے تحت کانفرنسیں پروگرام کرتے ہیں بدقسمتی سے لندن میں مسئلہ کشمیر کیلئے بننے والی کمیٹیاں قائم نہیں رہتی ہیںکشمیر ہمارا گھر وطن ہے ہم دنیا کے کسی بھی حصہ میں رہیں ہمارا دل پاکستان اورکشمیریوں کے ساتھ دھڑکتا ہے،صدر این پی سی اظہر جتوئی نے مہمانوں کی آمد کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ نیشنل پریس کلب آزادی صحافت کا قلعہ ہے اورکشمیر کامسئلہ اجاگر کرنے میں بھی سب سے آگے ہے،انشا اللہ بہت جلد کشمیر کی آزادی کا خواب ضرور شرمندہ تعبیر ہوگا،سیکرٹری نیشنل پریس کلب اسلام آبادنئیر علی نے مہمانوں کی آمد کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ستتر سال سے کہ رہے ہیں جنت کسی کافر کو ملی ہے نہ ملے گی لیکن جنت پر بھارتی تسلط ہے،ہمیں دنیا بھر میں آواز اجاگر کرنی ہو گی اورمسلسل بھارتی مظالم کا شکار عوام کی توانا آواز بننا ہوگا،

چیئرمین کشمیر کمیٹی نیشنل پریس کلب اسلام آباد سید خالد گردیزی نے اپنی خطاب میں کہا کہ پی ایف یو جے کے صدر افضل بٹ کی قیادت میں نیشنل پریس کلب ہمیشہ ہی مظلوم کشمیریوں کی آواز بنا، یہ پاکستان کا واحد پریس کلب بھی ہے جس نے اس آواز کو موثر اور جاندار بنانے کے لئے کشمیر کمیٹی کا قیام عمل لایا۔اس پلیٹ فارم کے ذریعے ہم کوشش کریں گے کہ جس طرح جموں وکشمیر لبریشن سیل کے ساتھ ورکنگ ریلیشن شپ قائم ہوا اسی طرح ملکی اداروں اور یوتھ کو انگیج کرنے سمیت ملک بھر کے پریس کلبوں میں سب کمیٹیاں قائم کر کے انسانی المیے پر چیخیں دنیا کو سناتے رہیں، تقریب سے سید فیض نقشبدی، راجہ خان افسر، نیب الغفور سمیت دیگر نے بھی خطاب کیا،اس موقع پرچئیرمین پارلیمنٹری کشمیر کمیٹی رانا قاسم نون نے کشمیر پر بھارتی غیر قانونی تسلط اور جاریت کے 77 سال مکمل ہونے پرملک گیر دستخطی مہم کا آغاز کر دیا،پاکستان بھر میں اس مہم کے دوران عوامی توسیقی دستخطوںکے ذریعے اقوام متحدہ تک پیغام پہنچایا جائے گا،حریت رہنما یاسین ملک کی اہلیہ مشعال ملک نے دستخطی مہم کی توثیق کی،تقریب کے شرکا کے باذروں پر سیاہ پٹیاں بھی باندھی گئیں، تقریب کے آخر میں فاروق رحمانی نے دعا کرائی۔