آزادجموں وکشمیر یونیورسٹی کنگ عبداللہ کیمپس میں آزادکشمیر حکومت کے یوم تاسیس کی تقریب

مظفرآباد(صباح نیوز)آزادکشمیر حکومت ریاست جموں وکشمیر کے 77ویں یوم تاسیس کی مناسبت سے کشمیر کلچرل اکیڈمی اور ٹیکنیکل ایجوکیشن اینڈ ووکیشنل ٹریننگ اتھارٹی کے زیر اہتمام آزادجموں وکشمیر یونیورسٹی کنگ عبداللہ کیمپس میں ”شام ثقافت کشمیر” کے عنوان سے تقریب۔  تقریب کی مہمان خصوصی سابق معاون خصوصی وزیراعظم پاکستان برائے انسانی حقوق مشال حسین ملک تھیں۔

تقریب میں ممبر پارلیمنٹ بریڈ فورڈ محمد یاسین، ممبر پارلیمنٹ برمنگم طاہر علی، لارڈ مئیر مانچسٹر یاسمین ڈار، لارڈ میئر سٹوک آن ٹرنٹ ماجد خان نے بھی شرکت کی۔ وائس چانسلر آزادجموں وکشمیر یونیورسٹی مظفرآباد ڈاکٹر محمد کلیم عباسی، سیکرٹری کشمیر لبریشن سیل وجاہت رشید بیگ، چیرمین ٹیوٹا چوہدری محمد فرید، سبین حسین ملک، کشمیری حریت رہنما یاسین ملک کی صاحبزادی رضیہ سلطانہ، ڈائریکٹر جنرل کشمیر کلچرل اکیڈمی فیضان عارف مغل کے علاوہ، فیکلٹی، طلبہ وطالبات اور فنکاروں نے بھی بڑی تعداد میں تقریب میں شرکت کی۔ اس موقع پر فنکاروں نے روایتی کشمیری میوزک سے مہمانوں کو محضوظ کیا۔ تقریب میں آمد پر مہمانوں کو روایتی دھنوں اور گتکا پیش کر استقبال کیا گیا۔ تقریب سے حریت لیڈر یاسین ملک کی اہلیہ مشال حسین ملک، لارڈ میئر مانچسٹر یاسمین ڈار،وائس چانسلر ڈاکٹر محمد کلیم عباسی اور ڈائریکٹر جنرل کشمیر کلچرل اکیڈمی فیضان عارف مغل نے خطاب کیا۔ مشال حسین نے نے اپنے خطاب میں کہا کہ ہندوستان مقبوضہ کشمیر میں کشمیریوں کی شناخت ختم کرنا چاہتا۔ ثقافت کسی بھی قوم کی سب سے بڑی پہچان ہوتی ہے۔ آرٹیکل 370اور 35اے کے خاتمہ کے بعد کشمیر کی ثقافت کو منظم طریقے سے ختم کیا جا رہا ہے۔

اس وقت تمام کشمیری قیادت پابند سلاسل ہے۔ اس لیے آزادکشمیر کے رہنے والے باالخصوص نوجوان کشمیری ثقافت کو محفوظ کرنے کے لیے اپنا کردار ادا کریں۔ اوورسیز کشمیری گلوبل پلیٹ فارمز پر کشمیری کلچر کو متعارف کروانے میں اپنا کردار ادا کریں۔ آزادکشمیر یونیورسٹی میں کشمیری کو بطور زبان پڑھایا جائے۔ کشمیر کی زبانیں، لباس، روایتی کھانے،دستکاری اور دیگر مصنوعات کو محفوظ کیا جائے تاکہ یہ آنے والی نسلوں تک منتقل ہوسکیں۔انہوں نے کہا کہ آزادکشمیر کی یوتھ اور اوورسیز کشمیر ی مقبوضہ کشمیر کے بھائیوں کی آواز کو دنیا تک پہنچائیں۔ آپ یاسین ملک کی آواز بنیں اور سوشل میڈیا سمیت ہر فورم پر منظم مہم کے ذریعے انکے لیے آواز اٹھائیں۔ انہوں نے کہا کہ یاسین ملک ایک عظیم لیڈر ہیں پھانسی کا پھندا انکے سامنے ہے لیکن انکی آنکھوں میں کسی نے مایوسی نہیں دیکھی۔ اس لیے آپ کی آنکھوں میں بھی مایوسی نہیں ہونی چاہیے۔ مشال ملک نے کہا کہ آزادکشمیرکے لوگ آزاد ماحول میں رہ رہے ہیں آپ لی ذمہ داری ہے کہ آپ مقبوضہ کشمیر کے بھائیوں کی جاندار آواز بنیں۔ نوجوان اپنے آرٹ کے ذریعے تحریک آزادی کو اجاگر کریں۔

شاعری انقلاب لانے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔ اپنی شاعری کے ذریعے تحریک آزادی کشمیر کو دنیا تک پہنچائیں۔ ہم سب بے متحد ہو کر تحریک آزادی کشمیر کو منطقی انجام تک پہنچانا ہے۔ وائس چانسلر ڈاکٹر کلیم عباسی نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تحریک آزادی کشمیر کے لیے یاسین ملک کی قربانی اورجدوجہد کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے آج ہم نے انکی اہلیہ مشال ملک کو اس تقریب میں بطور مہمان خصوصی مدعو کیا ہے۔ کشمیریوں نے 77سال پہلے آزادی کی جو شمع جلائی تھی اسے روشن رکھنا ہے۔ مسئلہ کشمیر آج بھی عالمی سطح پر کشمیریوں کی قربانیوں کیوجہ سے زندہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے اقدام کیوجہ سے کشمیریوں نے ہندوستان کی انہتا پسند جماعت بی۔جے۔پی کو ریاستی انتخابات  میں مسترد کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کو عالمی سطح پر اجاگر کرنے میں اوورسیز کشمیریوں کا اہم کردار ہے۔آج کا دن اس عہد کی تجدید کا دن ہے کہ ہم آزادی کی اس تحریک کو منطقی انجام تک پہنچا کر دم لیں گے۔ لارڈ مئیر مانچسٹر یاسمین ڈار نے اپنے خطاب میں کہا کہ کشمیر ہمارے دلوں اور ہمارے خون میں شامل ہے۔ ہم کشمیریوں کی آواز کو دنیا تک پہنچاتے رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ چیلنجز انسان کو مزید مظبوط بناتے ہیں۔

نوجوان پوری قوت کے ساتھ کشمیریوں کی آواز بنیں۔ انہوں نے کہا کہ میں مانچسٹر سٹی جو برطانیہ کا دوسرا بڑا شہر ہے اسکی 125ویں کشمیریالنسل اور مسلمان لارڈ میئر ہوں۔ میرا مقصد انسانیت کی خدمت ہے۔ انسان جہاں بھی جس حیثیت میں بھی ہو اسکے لیے سب سے پہلے انسانیت ہونی چاہیے۔ یہی ہمارے مذہب کی تعلیمات بھی ہیں۔ ہم جہاں بھی ناانصافی ریکھیں تو اسکے خلاف کھڑے ہو جائیں۔نوجوان مقبوضہ کشمیر اور آزادکشمیر کا اثاثہ ہیں آپ کو انسانیت کے لیے کام کرنا ہے۔ لارڈ میئریاسمین ڈار نے”شام ثقافت کشمیر” کو زبردست پروگرام قرار دیتے ہوئے منتظمین کو سراہا۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ڈائریکٹر جنرل کشمیر کلچرل اکیڈمی فیضان عارف مغل نے کہا کہ آج یوم تاسیس اس عزم کی تجدید کے ساتھ منایا جا رہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر کی ہندوستان سے مکمل آزادی تک کشمیری چین سے نہیں بیٹھیں گے اور اب وہ وقت دور نہیں جب دونوں اطراف کے کشمیر مل کر آزادی کی خوشیاں سرینگر میں منائیں گے۔ تقریب کے آخر میں کشمیر کلچرل اکیڈمی سے انٹرن شپ مکمل کرنے والی میرپور کالج کی طالبات کو مشال حسین ملک نے سرٹیفیکٹ بھی دئیے۔اس موقع پر مختلف محکمہ جات کی طرف سیروایتی کشمیری مصنوعات کے سٹالز بھی لگائے گئے تھے جن پر دستکاری کے نمونے، کشمیری لباس سمیت مختلف مصنوعات ڈسپلے کی گئی تھیں۔