مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارت کا انسانی حقوق کا ریکارڈ ناقص ہے ۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل

لندن: انسانی حقوق کی علامی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے مقبوضہ جموں و کشمیر اور بھارت بھر
میں انسانی حقوق کے ناقص ریکارڈ پر نئی دہلی کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں مستقل نشست کے لیے بھارت کے انسانی حقوق کے ریکارڈ کو کیوں اہمیت دینی چاہیے  کے عنوان سے ایمنسٹی کی رپورٹ میں بھارت پر زور دیا گیا ہے کہ وہ اپنی بین الاقوامی ذمہ داریوں کا احترام کرے۔

رپورٹ میں اقوام متحدہ کے انسانی حقوق ہائی کمشنرکی 2018 اور 2019 رپورٹوں کا حوالہ دیا گیا جن میں بھارتی حکام سے مطالبہ کیا گیا تھاکہ وہ انسانی حقوق کی بین الاقوامی ذمہ داریوں کا احترام کرنے، آرمڈ فورسز سپیشل پاورزایکٹ ، پبلک سیفٹی ایکٹ جیسے کالے قوانین کو منسوخ یا ان میں ترمیم کرنے صحافیوں پر عائد پابندیاں ختم کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

تاہم بھارت نے ان رپورٹوں پر عمل کرنے کے بجائے انہیں بے بنیاد قرار دیا ۔ایمنسٹی کی رپورٹ میں کہا گیا کہ انسانی حقوق کے حوالے سے بھارت کا ٹریک ریکارڈانتہائی خراب ہے۔ 2019 کے بعد سے بھارت کو اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ماہرین کے تقریبا 25 بیانات کا سامنا کرنا پڑا ہے جس میں اس کے انسانی حقوق کے طریقوں پر تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔

بھارت سلامتی کونسل کی مستقل نشست کا خواہاں ہے لیکن وہ رکنیت کے معیار پر پورا نہیں اتر رہاجبکہ قوام متحدہ کی ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق مشیل بیچلیٹ نے پہلے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے مینڈیٹ کو پورا کرنے کے لیے انسانی حقوق کو فروغ دینا بہت ضروری ہے۔