بنوں(صباح نیوز)امیر جماعت اسلامی خیبرپختونخوا پروفیسر محمد ابراہیم خان نے بنوں امن پاسون کے زیر اہتمام منعقدہ ہڑتال سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ بنوں پولیس لائن پر حملے کی مذمت کرتے ہیں، وزیر اعلی علی امین گنڈا پور اور کور کمانڈر پشاور نے ہمارے ساتھ معاہدہ کیا اور ہمارے سولہ مطالبات تسلیم کیے، لیکن تین ماہ ہوگئے ہیں اور مطالبات پر کوئی عملدرآمد نہیں ہو رہا، بنوں کے عوام کو دوبارہ اپنے ضلع اور ضوبے میں امن کی بحالی کے لیے نکلنا پڑا ہے۔ ہمارا امن ان لوگوں کے ہاتھوں تباہ ہے جن کا کام سرحدوں کا دفاع کرنا ہے لیکن انہوں نے ملک کی اندرونی سیکیورٹی اپنے سر لے رکھی ہے۔
انہوں نے کہا کہ فوج کا کام امن کی حالت میں بیرک میں رہنا اور جنگ کے دوران بارڈر کا دفاع کا کرنا ہے، مغربی سرحد پر امن قبائلیوں نے قائم کیا تھا، فوج نے اسے تباہ کردیا، لازم ہے کہ فوج کشمیر کی آزادی کے لیے کردار ادا کرے۔ انہوں نے کہا کہ سابق پولیس اہلکار جمشید خان کو وزیر اعلی نے بحال کیا تھا، اب ان کو سلاخوں کے پیچھے دھکیل دیا گیا ہے، جمشید خان کو فوری طور پر رہا کیا جائے، اس کے ساتھ ساتھ جتنے بھی اہلکار برطرف کیے گئے ہیں انہیں بحال کیا جائے، انہوں نے کہا کہ لکی مروت میں پولیس کے احتجاج کو معاہدے پر ختم کیا گیا، چھ دن میں فوج کو لکی سے نکلنا تھا لیکن فوج اب بھی وہاں موجود ہے۔ وزیر اعلی سے مطالبہ کرتے ہیں کہ فوج کو سول معاملات اور سیکورٹی سے الگ کردیں اور انہیں یہاں سے نکلنے کا حکم دیں۔