بندوقوں کے سائے میں انتخابی ڈرامہ رچانے سے عالمی برادری کو دھوکہ دیا جا سکتا ہے نہ ہی کشمیر کی حیثیت تبدیل ہوسکتی ہے،سید صلاح الدین


مظفر آباد (صباح نیوز)حزب سربراہ اور متحدہ جہاد کونسل کے چیرمین سید صلاح الدین احمد نے واضح کیا ہے کہ دس لاکھ بندوقوں کے سائے میں انتخابی ڈرامہ رچانے سے عالمی برادری کو دھوکہ دیا جا سکتا ہے اور نہ ہی مقبوضہ ریاست کی تاریخی اور جغرافیائی حیثیت میں کوئی تبدیلی آسکتی ہے ۔جبر اور ظلم کے ماحول میں انتخابات کی کوئی ساکھ اور جوازیت نہیں ہے

ترجمان متحدہ جہاد کونسل سید صداقت حسین کے مطابق ان خیالات کا اظہار حزب سربراہ اور متحدہ جہاد کونسل کے چیرمین سید صلاح الدین احمد نے ایک متحدہ جہاد کونسل کے ایک خصوصی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔سید صلاح الدین احمدنے کہا کہ یہ انتخابات اقوام متحدہ کی زیر نگرانی اس رائے شما ری کا متبادل نہیں ہیں جس کا وعدہ کم و بیش سات دہائیوں پہلے ریاستی عوام۔سے کیا گیا ہے۔بد قسمتی سے ان قراردادوں پر عمل درآمد نہ کروانا عالمی ادارے کی سب سے بڑی ناکامی اور خطے میں عدم استحکام اور غیریقینی صورت حال کی سب سے بڑی بلکہ بنیادی وجہ ہے۔

جہاد کونسل کے سربراہ نے کہا کہ حالیہ انتخابات میں 70 فیصد ووٹ ٹرن آوٹ دراصل دہلی سرکار کی ہندتوا پالیسیوں کے خلاف کشمیری عوام کا ردعمل اور ریفرنڈم ہے اور واضع پیغام ہے کہ کوئی بھی کلچر یا مذہب ان پر بالجبر مسلط نہیں کیا جا سکتا۔حریت پسند کیمپ سے مفرور جن بھگوڑوں نے قافلہ حریت کے تابناک ماضی کو داغدار کرتے ہوے طالع آزمائی کی کو شش کی انکو حریت پسند کشمیری عوام نے بری طرح مسترد کیا ہے۔ مزکورہ حضرات کو بارگاہ الہی میں سجدہ ریز ہو کر تا دم حیات توبہ و استغفار میں مشغول رہنا چاہیے ،متحدہ جہاد کونسل کے سربراہ نے واضح کیا کہ انتخابات کے بعد اب جو بھی حکومت معرض وجود میں آے گی اس کی حیثیت ایک میونسپل اتھارٹی سے زیادہ نہیں ہوگی، کیونکہ ریاست کے اختیارات ، ادارے اور وسائل دہلی سرکارنے پہلے ہی چھین لئے ہیں۔ ۔مذکورہ حکومت انتظامیہ کے کلیدی عہدوں میں از خود کوئی تبدیلی نہیں کر سکتی، گورنر کی پیشگی اجازت کے بغیر ترقیاتی کاموں پر مالی اخراجات نہیں کر سکتی۔ بالجبر زمین و جائداد سے محروم اور ملازمتوں سے برطرف بے قصور کشمیریوں کا مداوا نہیں کر سکتی، ایک بے گناہ کو جیل سے نہیں چھڑا سکتی۔

امیر حزب المجاھدین نے کہا کہ نام نہاد ریاستی درجہ بحال کرکے کشمیری عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کی مذموم کوشش کی جائیگی ،مگر وہ ریاست نہیں ہوگی جو پانچ اگست سے پہلے تھی۔ اختیارات اور وسائل سے محروم ایک کالونی سے زیادہ اس کی کوئی اہمیت نہیں ہوگی۔قدرتی وسائل اور حسین مناظر سے مالا مال جنت ارضی جموں و کشمیر کی عظیم الشان تاریخی حیثیت بحال کرنے اور اقوام متحدہ کی قردادوں کے عین مطابق کشمیری عوام کو حق خود ارادیت دینے کیلئے مربوط اور ہمہ گیر جدوجہد کی ضرورت ہے ۔ان شا اللہ اس جدوجہد کے نتیجے میں منزل ضرور حاصل ہوگی ۔اجلاس میں ہفتہ رفتہ کے شہدا کی بلندی درجات کی دعا کی گئی اور اس عزم کو دہرایا گیا کہ حصول منزل تک پوری قوت سے جدوجہد جاری رہے گی۔