سید صلاح الدین کاحزب المجاہدین کے شہید کمانڈر ڈاکٹر منان وانی کو خراج عقیدت

مظفر آباد۔ حزب المجاہدین کے سربراہ اور متحدہ جہاد کونسل کے چیئرمین سید صلاح الدین نے کہا ہے کہ ڈاکٹر منان وانی شہید کی علمی و نظریاتی محاذ پر بے لوث جدوجہد ہمارے لئے مشعل راہ ہے۔ اِن خیالات کا اظہار حزب سربراہ اور متحدہ جہاد کونسل کے چیئرمین سید صلاح الدین نے ان کی یاد میں منعقد کی گئی ایک خصوصی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ 11 اکتوبر 2018 حزب المجاہدین کے ہردلعزیز رہنما ڈاکٹر منان بشیر وانی  اپنے ساتھی عاشق حسین زرگر سمیت شہادت کے اعلی و ارفع مقام سے سرفراز ہوئے تھے۔ انہوں نے مزاحمت کیلئے قلم استعمال کیا لیکن اس قلم کی روشنائی کیلئے اپنا لہو فراہم کیا۔

حزب سربراہ نے ڈاکٹر منان شہید کی ایک تحریر کا حوالہ دیا جس میں وہ لکھتے ہیں کہ  مزاحمت مزاحمت ہوتی ہے۔ یہ کبھی پرامن اور پرتشدد نہیں ہوسکتی۔ دراصل تشدد یہ نہیں ہے کہ ہم نے بندوق بھارتی تسلط یا قبضہ کے خلاف اٹھائی ہے، بلکہ تشدد 9 لاکھ بھارتی فوج کی ریاست جموں و کشمیر میں موجودگی ہے۔ تشدد فوجی چھانیوں، بنکروں، چوکیوں کی یہاں موجودگی ہے ، اور قبضہ بذات خود بڑا تشدد ہے. اِس لئے قبضہ و تسلط کی وکالت کرنے والوں کو  تشدد اور مدافعت  میں فرق کو سمجھ لینا چاہیے۔ سید صلاح الدین احمد نے کہا کہ ڈاکٹر منان وانی  کی اِس دلیل کو نہ سمجھنے والے ، قبضہ و تسلط کی وکالت کرنے والے اب خود اپنی آنکھوں سے دیکھ اور سہہ رہے ہیں کہ دراصل تشدد 9 لاکھ بھارتی فوج کی ریاست جموں و کشمیر میں موجودگی ہے۔

حزب المجاہدین سے وابستہ ہر فرد ، قائد سے لیکر کارکناں تک اپنے اس عظیم مجاہد اور دانشور کو سلام عقیدت پیش کرتے ہیں اور اِس عزم کو دہراتے ہیں کہ بھارتی استعمار کے قبضے کو ختم کرنے کیلئے مزاحمت جاری رہے گی۔ وہ مزاحمت جس کی تشریح شہید ڈاکٹر منان وانی  نے کی۔ مزاحمت سے کنارہ کش ہوکر گیدڑ کی سو سالہ زندگی گزارنے والوں کوڈاکٹر شہید منان کی شیر کے انداز میں مختصر زندگی سے سبق حاصل کرنا چائیے۔ تقریب سے نائب امرا سیف اللہ خالد ، تاج علی شاہ اور شمشیر خان نے بھی خطاب کیا اور شہید کو زبردست خراج عقیدت پیش کیا۔ تقریب کے اختتام پر ڈاکٹر منان وانی شہید سمیت جملہ شہدا کی بلندی درجات کی دعا کی گئی اور اِس عزم کا اظہار کیا گیا کہ حصول منزل تک جدوجھد جاری رہے گی۔ اِن شا اللہ تعالی