وزیراعظم آزادکشمیر چوہدری انوار الحق کا انتخاب چیلنج،آزاد کشمیر ہائی کورٹ نے نوٹس جاری کر دیا

مظفرآباد(صباح نیوز)وزیراعظم آزادکشمیر چوہدری انوارالحق کا انتخاب چیلنج کر دیا گیا ،آزاد کشمیر ہائی کورٹ نے نوٹس جاری کر دیا ہے ۔آزاد کشمیر ہائی کورٹ میںسابق وزیراعظم راجہ فاروق حیدر خان درخواست کی سماعت 22اکتوبر کو ہوگی۔آزاد کشمیر ہائی کورٹ نے وزیراعظم آزادکشمیر چوہدری انوارالحق سمیت فریقین کونوٹسز جاری کردیے ہیں۔ عدالت العالیہ نے حکم جاری کیا ہے کہ آئندہ سماعت 22اکتوبر کو جوابی عذرات پیش کیے جائیں ۔بدھ کے روز سابق وزیراعظم راجہ فاروق حیدر خان کی جانب سے سینئرقانون دان جاوید ناز ایڈووکیٹ اور راجہ ایاز فرید ایڈووکیٹ نے بتایا کہ آئینی پٹیشن میں وزیراعظم کے انتخاب کے طریقہ کار کوچیلنج کیا گیا ہے کیونکہ چوہدری انوارالحق نے بطور سپیکر اجلاس کی صدارت کی تھی اور اجلاس ملتوی کرنے کے بجائے اسی سیشن میں ہی ان کا بطور وزیراعظم انتخاب ہواجوکہ غیرآئینی ہے۔

دوسری جانب راجہ فاروق حیدر خان نے اپنے ایک ویڈیو پیغام میں واضح کیا ہے کہ جب چوہدری انوارالحق کا بطور وزیراعظم انتخاب ہوا اس وقت نصف رات کے بعد کا وقت تھا اور رمضان اور دن بھر کی تھکاوٹ کی وجہ سے ہم آئینی نکات کامطالعہ نہیں کرسکے ۔تنویرالیاس نے اسے چیلنج کیا مگر بعدازاں انہوں نے سپریم کورٹ سے اپنی درخواست واپس لے لی ہے۔آزادکشمیر میں سپریم کورٹ پاکستان کی طرز پر براہ راست کیسز نہیں سن سکتے بلکہ یہ اپیلنٹ عدالت ہے اس لیے ہم نے ہائی کورٹ سے رجوع کیا ہے ۔ان کا کہنا ہے کہ بعض لوگ ہم پراعتراض کررہے ہیں کہ اگر یہ غیرآئینی وزیراعظم ہیں تو آپ نے انوارالحق کو ووٹ کیسے دیاتھا۔ جس کے جواب میں انہوں نے وضاحت کی کہ عجلت اور تھکاوٹ کی وجہ سے ہم یہ معاملہ نہیں دیکھ سکے تھے ۔دوسری جانب عدالت العالیہ نے فریقین وزیراعظم چوہدری انوارالحق سمیت چیف سیکرٹری سیکرٹری ،قانون ساز اسمبلی، سیکرٹری الیکشن کمیشن سیکرٹری سروسز اور ریٹررنگ آفیسر شامل ہیں ۔