مقبوضہ کشمیر میں دس سال بعد اسمبلی انتخابات کا عمل مکمل ،عمرعبداللہ وزیر اعلی ہوں گے

 سری نگر: مقبوضہ جموں وکشمیر میں دس سال بعد اسمبلی انتخابات مکمل ہوگئے ہیں ، مقبوضہ جموں وکشمیر نیشنل کانفرنس  کے نائب صدر عمرعبداللہ مقبوضہ کشمیر کے  وزیر اعلی ہوں گے ۔ انتخابات میں  کامیابی کے بعد نیشنل کانفرنس کے صدر  ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے   عمرعبداللہ کو وزیر اعلی نامزد کر دیا ہے۔ مقبوضہ کشمیر اسمبلی کی 90 نشستوں کے  انتخابات  تین  مراحل میں ہوئے جموں وکشمیر اسمبلی کی 90 نشستوںمیں سے این سی ، کانگریس اتحاد نے 48 سیٹیں حاصل کرکے 46 کے اکثریتی نمبر کو عبور کر لیا ہے  دان فاروق عبداللہ کی قیادت میں، این سی نے 42 نشستیں حاصل کیں، جن میں کشمیرسے 35 اور جموں سے سات سیٹیں شامل ہیں۔

نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ نے کہا کہ انڈیا اتحاد کی اتحادی جماعتوں کی میٹنگ میں جموں و کشمیر اسمبلی میں اتحاد کے لیڈر کے انتخاب کے بعد ہی حکومت بنانے کا دعوی پیش کیا جائے  گاجموں وکشمیر نیشنل کانفرنس نے اس بار وادی کشمیر میں 40 نشستوں پر امیدوار کھڑا کئے تھے۔ این سی کے نائب صدر عمر عبداللہ نے بڈگام اور گاندربل سے اپنی دونوں سیٹیں جیت کر کامیابی حاصل کی۔کانگریس نے صرف چھ سیٹوں پر ہی کامیابی حاصل کی جن میں پانچ کشمیرسے ہیں۔جموں میں کانگریس کو صرف راجوری کی سیٹ پر جیت نصیب ہوئی ، سال 2014کے اسمبلی انتخابات میں کانگریس کو جموں میں پانچ سیٹیں ملی تھیں۔

بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے جموں میں اپنا تسلط برقرار رکھتے ہوئے خطے سے 29 نشستیں جیت لیں۔کشمیرمیں بی جے پی کو ایک بھی سیٹ نہیں مل پائی جبکہ بی جے پی  جموں وکشمیر کے ا صدر رویندر رینا نوشہرہ سیٹ ہار گئے جو بی جے پی کے لئے ایک بہت بڑا دھچکا سمجھا جا رہا ہے۔  بھارتی ممبر پارلیمان انجینئر رشید کے بھائی خورشید شیخ نے لنگیٹ سیٹ جیتی جبکہ پیپلز کانفرنس کے سربراہ سجاد لون ہندواڑہ سے جیت گئے ۔جنوبی کشمیر جو ہمیشہ سے ہی پی ڈی پی کا گڑھ رہا ہے وہاں پر اس بار پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کے امیدوار ہار گئے۔ جنوبی کشمیر کی سولہ نشستوں میں سے نیشنل کانفرنس نے دس سیٹیں جیت لی۔