امریکہ اور یورپی قوتوں نے اسرائیل کو مسلمانوں کے قتلِ عام کا کھلا لائسنس دے رکھا ہے،لیاقت بلوچ


پشاور (صباح نیوز) نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان، سیکرٹری جنرل ملی یکجہتی کونسل لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ امریکہ اور بعض یورپی قوتوں نے اسرائیل کو مسلمانوں کے قتلِ عام کا کھلا لائسنس دے رکھا ہے ،عالمی عدالتِ انصاف کا فیصلہ، اقوامِ متحدہ کی قراردادیں، دنیا بھر کے ممالک میں مسلسل احتجاجی مظاہرے اسرائیل کو فلسطینیوں کے قتلِ عام سے روکنے میں ناکام ہیں،امت مسلمہ کا اتحاد اور جسد واحد بننا ہی دشمن کو شکست سے دوچار کرسکتا ہے۔

پشاور میں الخدمت فاؤنڈیشن ضلع پشاور کی جانب سے اجتماعی شادیوں کی تقریب سے خطاب کرتے کہا کہ غزہ اور مقبوضہ کشمیر میں ظلم و جارحیت جاری ہے، غزہ میں ایک سال سے اسرائیل نسل کشی کا مرتکب ہورہا ہے ، اب اسرائیل نے اپنی ظالمانہ فوجی کارروائیوں کا کا محور ایک بار پھر لبنان کو بنالیا ہے ،لبنان کی شہری آبادی پر مسلسل بمباری، گولہ باری کے نتیجے میں روزانہ درجنوں شہادتیں ہورہی ہیں، عالمِ اسلام اور عالمی برادری حسبِ دستور بے حس اور خاموش تماشائی، امریکہ اور بعض یورپی قوتوں نے اسرائیل کو مسلمانوں کے قتلِ عام کا کھلا لائسنس دے رکھا ہے۔

لبنان میں پیجر حملوں اور بعد ازاں حزب اللہ سربراہ حسن نصر اللہ کی ٹارگٹ کلنگ کے بعد اسرائیل نے شام اور یمن پر بھی حملے تیز کردیئے ہیں۔ ایسے میں کوئی مسلمان ملک اگر خود کو اس صیہونی-مغربی گٹھ جوڑ سے محفوظ سمجھتا ہے تو وہ احمقوں کی جنت میں رہتا ہے۔ اسرائیل کا مقصد ایک بڑی سلطنت کا قیام ہے اور وہ اپنے راستے کی ہر رکاٹ کو ختم کرنا چاہتا ہے۔ حسن نصر اللہ، اسماعیل ھنیہ اور ان کے خاندان کے بیشتر افراد، شام میں ایرانی سفارت خانہ پر کچھ عرصہ قبل میزائل حملے میں سفارت کاروں، کمانڈروں کی شہادتیں، عراق میں ایرانی کمانڈر قاسم سلیمانی اور قبل ازیں حماس کے بانی رہنما احمد یاسین کی ٹارگٹ کلنگ اور درجنوں دیگر فلسطینی کمانڈروں کو ٹارگٹ کرکے شہید کیا گیا ،غزہ میں گزشتہ ایک سال سے جاری فلسطینیوں کے قتلِ عام اور نسل کشی کے نتیجے میں 42 ہزار سے زائد معصوم نہتے فلسطینی بچے، خواتین، بزرگ جامِ شہادت نوش کرچکے، ایک لاکھ سے زائد زخمی ہیں اور یہ سلسلہ تاحال جاری ہے۔ تمام بین الاقوامی قوانین، عالمی عدالتِ انصاف کا فیصلہ، اقوامِ متحدہ کی قراردادیں، دنیا بھر کے ممالک میں مسلسل احتجاجی مظاہرے اسرائیل کو فلسطینیوں کے قتلِ عام سے روکنے میں ناکام ہیں۔ اقوامِ متحدہ، انسانی حقوق کے عالمی اداروں کی اپیلیں اور قراردادیں اسرائیل نے ردی کی ٹوکری میں ڈال دی ہیں۔ نیتن یاہو اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی میں دنیا بھر کی قیادت کے سامنے دھڑلے سے فلسطینیوں کی نسل کشی مہم کو جاری رکھنے اور کسی صورت جنگ بندی نہ کرنے کی ضِد پر قائم ہے اور پوری دنیا اس کی اِس ضِد اور ہٹ دھرمی کے آگے بے بسی کی تصویر بنی ہوئی ہے۔ اس وقت پوری دنیا میں کوئی ایسا ملک نہیں جو معصوم فلسطینیوں، غزہ کے محصور اور مجبور عوام کو صیہونی ظلم و جبر سے نجات دِلاسکے۔ اِسی طرح بھارت مقبوضہ کشمیر میں ظلم و جبر کا بازار گرم کئے ہوئے ہے۔ عظیم بزرگ حریت رہنما سید علی گیلانی بھارتی جیل میں انتقال کرگئے۔ یاسین ملک تہاڑ جیل میں ناکردہ جرم کی سزا کاٹ رہے ہیں۔ اِسی طرح دیگر کشمیری حریت رہنمائوں پر مقبوضہ کشمیر میں عرصہ حیات تنگ کردیا گیا ہے،ایسے میں امت کا فرض ہے کہ اپنے دیگر معمولاتِ زندگی کے ساتھ ساتھ اپنے فلسطینی، کشمیری بھائیوں، بہنوں، بچوں کے لئے بھی آواز اٹھائیں۔ امت کا اتحاد اور جسد واحد بننا ہی دشمن کو شکست سے دوچار کرسکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اللہ کی نعمت اور بیش قیمت معدنی، قدرتی وسائل سے مالا مال ملک ہے، باہمی تفرقے، لڑائی جھگڑوں اور سودی نظام نے ہمیں کمزور کردیا ہے، علامہ اقبال اور قائد اعظم کے وژن کے مطابق پاکستان کو قرآن و سنت کی بالادستی کا مرکز بنانا وقت کی ضرورت ہے، آئین و قانون کا نفاذ اور اس کی فرمانروائی، پسند و ناپسند اور نا انصافی کے نظام کو ختم کرکے نظام عدل کو تحفظ دینے کی ضرورت ہے، معاشی ناانصافی پر مبنی طبقاتی تقسیم پاکستان کو دیمک کی طرح چاٹ رہی ہے۔ الخدمت فائونڈیشن ملک کی سب سے بڑی فلاحی تنظیم ہے، پاکستان کے ساتھ ساتھ الخدمت فائونڈیشن غزہ میں بھی امدادی سرگرمیوں میں مصروف ہے۔ الخدمت فائونڈیشن کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں کہ وہ ہر قسم کے تعصبات سے بالاتر ہوکر دکھی انسانیت کی خدمت کے لئے دنیا بھر میں مصروفِ عمل ہے۔ جماعت اسلامی خیبر پختونخوا کے امیر پروفیسر محمد ابراہیم خان، الخدمت فائونڈیشن کے صوبائی صدر خالد وقاص چمکنی، ضلعی صدر ارباب عبدالحسیب، جماعت اسلامی پشاور کے سیکرٹری جنرل ہدایت اللہ اور مولانا مسیح گل سمیت دیگر ذمہ داران بھی تقریب میں موجود تھے۔

لیاقت بلوچ نے کہا کہ ہمارے معاشرے میں شادی کو مشکل ترین عمل بنا دیا گیا ہے، حالانکہ پیغمبرِ اسلامۖ نے اس نکاح کو بابرکت قرار دیا ہے جو سادگی کیساتھ انجام پائے۔ انہوں نے کہا کہ الخدمت فائونڈیشن نے مخیر حضرات کے تعاون سے غریب بچوں، بچیوں کی شادیوں کا اہتمام کیا ہے، اس پر انہیں خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ امت کو تفرقہ بازی اور انتشار سے بچاکر اتحاد و یگانگت کی لڑی میں پرونا ہی ہمیں دشمن سے حفاظت اور ظلم کے مقابلے میں استقامت سے کھڑے ہونے کی طاقت دے سکتا ہے۔

ملک میں آئینی ترامیم کے حوالے سے جاری کشمکش کے حوالے سے سوال کے جواب میں لیاقت بلوچ نے کہا کہ کچھ لوگ پاکستان کے متفقہ دستور کو متنازع بناکر قومی یکجہتی کو سبوتاژ کرنا چاہتے ہیں۔ انشا اللہ! ان کی یہ کوششیں ناکام ہوں گی۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی ملک کی دینی اور نظریاتی شناخت کو برقرار رکھنے کے لئے کوشاں ہے۔ ملک میں جاری آئینی، سیاسی، معاشی عدم استحکام اور بحرانوں سے نجات کا واحد راستہ قرآن و سنت کے نظام کا قیام ہے، جماعتِ اسلامی اس نظام کے قیام کے لئے جدوجہد کر رہی ہے۔