امت کا فرض ہے کہ معمولاتِ زندگی کے ساتھ ساتھ فلسطین اور کشمیر کے لیے بھی آواز اٹھائیں۔ لیاقت بلوچ

 پشاور(صباح نیوز)جماعت اسلامی پاکستان کے نائب امیر لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ غزہ اور مقبوضہ کشمیر میں ظلم و بربریت جاری ہے۔ غزہ میں ایک سال سے اسرائیل نسل کشی کا مرتکب ہورہا ہے۔ اسرائیل نے آگے بڑھ کر لبنان اور یمن پر بھی حملے شروع کردیے ہیں۔ کوئی مسلمان ملک خود کو محفوظ سمجھتا ہے تو وہ احمقوں کی جنت میں رہتا ہے۔ اسرائیل کا مقصد ایک بڑی سلطنت کا قیام ہے اور وہ اپنے راستے کی ہر رکاٹ کو ختم کرنا چاہتا ہے۔ اسماعیل ہنیہ، حسن نصر اللہ اور ان کے خاندان کے افراد کو ٹارگٹ کرکے شہید کردیا گیا۔ امت کا فرض ہے کہ معمولاتِ زندگی کے ساتھ ساتھ فلسطین اور کشمیر کے لیے بھی آواز اٹھائیں۔ امت کو اتحاد اور جسد واحد بننے کی ضرورت ہے۔پاکستان اللہ کی نعمت اور وسائل سے مالا مال ہے۔ باہمی تفرقے، لڑائی جھگڑوں اور سودی نظام نے ہمیں کمزور کردیا ہے۔ علامہ اقبال اور قائد اعظم کے وژن کے مطابق پاکستان کو قرآن و سنت کی بالادستی کا مرکز بنانے کی ضرورت ہے۔ آئین و قانون کا نفاذ اور اس کی فرمانروائی، پسند و ناپسند اور نا انصافی کے نظام کو ختم کرکے نظام عدل کو تحفظ دینے کی ضرورت ہے۔معاشی ناانصافی پر مبنی تقسیم پاکستان کو روگ کی صورت میں لگی ہوئی ہے۔ الخدمت فاؤنڈیشن ملک کی سب سے بڑی فلاحی تنظیم ہے، پاکستان کے ساتھ ساتھ الخدمت فاؤنڈیشن غزہ میں بھی امدادی سرگرمیوں میں مصروف ہے۔ الخدمت فاؤنڈیشن کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پشاور میں الخدمت فاؤنڈیشن ضلع پشاور کی جانب سے بیس جوڑوں کی اجتماعی شادیوں کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا کے امیر پروفیسر محمد ابراہیم خان، الخدمت فاؤنڈیشن کے صوبائی صدر خالد وقاص چمکنی، ضلعی صدر ارباب عبدالحسیب، جماعت اسلامی پشاور کے سیکرٹری جنرل ہدایت اللہ اور مولانا مسیح گل سمیت دیگر ذمہ داران موجود تھے۔

لیاقت بلوچ نے اپنے خطاب میں کہا کہ الخدمت فاؤنڈیشن ملک کے ساتھ ساتھ بیرون ملک بھی خدمات انجام دے رہی ہے۔ اقوام متحدہ سمیت دنیا بھرکے اداروں نے الخدمت فاؤنڈیشن کی خدمات اور کام کا اعتراف کیا اور اسے سراہا۔ الخدمت فاؤنڈیشن ہر قسم کے تعصبات سے بالا تر ہوکر کام کر رہی ہے۔ ہمارے معاشرے میں شادی کو مشکل ترین کام بنا دیا گیا ہے۔ الخدمت فاؤنڈیشن نے مخیر حضرات کے تعاون سے ان غریب بچوں اور بچیوں کی شادیوں کا اہتمام کیا، اس پر انہیں خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ امت کو فرقوں اور ذاتوں میں تقسیم کرنے والے اسلام اور قرآن کے دشمن ہیں۔ ہمارا اتحاد ہی ہمارے لیے حفاظت اور ظلم کے مقابلے میں استقامت سے کھڑے ہونے کی طاقت دے سکتا ہے۔ کچھ لوگ پاکستان کے متفقہ دستور کو ملیامیٹ کرنا چاہتے ہیں۔ ان کی کوششیں کامیاب نہیں ہوں گی۔انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی ملک کی دینی اور نظریاتی شناخت کو برقرار رکھنے کے لیے کوشاں ہے۔ جماعت اسلامی ملک کے استحکام اور بحرانوں سے نجات کا واحد راستہ قرآن و سنت کے نظام کوسمجھتی ہے، ہم اس نظام کے قیام کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں۔