سری نگر— بھارتی فوج نے ستمبر2024 کے دوران مقبوضہ کشمیر میں 17کشمیریوں کو شہید کر دیا۔ بھارتی فوج نے اپنی ریاستی دہشت گردی کی مسلسل کارروائیوں میں گزشتہ ماہ ستمبر میں ایک کمسن لڑکے سمیت 17کشمیریوں کو شہید کیا۔شہید ہونے والوں میں سے 14کشمیریوں کو ماورائے عدالت اور جعلی مقابلوں میں شہید کیا گیا۔
مہینے کے دوران کم از کم 196 عام شہریوں اور سیاسی کارکنوں کو گرفتار کیا گیا اور ان میں سے زیادہ تر کے خلاف پبلک سیفٹی ایکٹ اور غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام جیسے کالے قوانین کے تحت مقدمات درج کئے گئے ۔فوجیوں نے اس دوران محاصرے اور تلاشی کی 151 کارروائیوں اور گھروں پر چھاپوں کے دوران کم از کم ایک گھر کو تباہ کیا۔ ادھر حریت پسندوں کے حملوں میں کئی بھارتی فوجی ہلاک اور متعدد اہلکار زخمی ہوئے۔
ستمبر کے دوران کشمیر میں ظلم و جبر کا بازار گرم رہا، نوجوانوں کی بڑے پیمانے پر گرفتاریاں، انسداد دہشت گردی کے قوانین کا غلط استعمال، اور بغیر کسی قانونی کاروائی کے غیر معینہ مدت تک حراست میں لینے کے اقدامات نے مقامی عوام اور حکام کے درمیان عدم اعتماد کو مزید بڑھا دیا ہے۔ 28 ستمبر کو کولگام میں جیش محمد سے تعلق رکھنے والے 6 افراد کو گرفتار کیا گیا۔انسانی حقوق کے حامیوں کا کہنا ہے کہ سال کے آغاز سے اب تک 200 سے زیادہ شہریوں کو پبلک سیفٹی ایکٹ (PSA) کے تحت بغیر کسی مقدمے کے حراست میں لیا گیا ہے۔