وزیر اعظم پاکستان نے عالمی فورم پر تنازعہ کشمیر کو بھر پور طریقے سے اجاگر کرکے کشمیریوں کے جذبات اور احساسات کی حقیقی ترجمانی کی ہے،محمود ساغر، فاروق رحمانی

 اسلام آباد (صبا ح نیوز) کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد جموں وکشمیر پاکستان شاخ کے رہنماوںمحمود احمد ساغر اور محمد فاروق رحمانینے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں  مسئلہ کشمیر پر جرات مندانہ موقف اپنانے پر وزیر اعظم شہباز شریف کا شکریہ اداکرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیر اعظم پاکستان نے عالمی فورم پر تنازعہ کشمیر کو بھر پور طریقے سے اجاگر کرکے کشمیریوں کے جذبات اور احساسات کی حقیقی ترجمانی کی ہے،

اپنے بیان میں سابق کنوینئر اے پی ایچ سی اورجموں کشمیر ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی کے قائم مقام چیئرمین محمود احمد ساغر نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں خطاب کے دوران کشمیریوں اور فلسطینی عوام کی حالت زار کو اٹھانے پر وزیراعظم میاں محمد شہباز شریف کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا ،ساغر نے کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر  میں جدوجہد کرنے والے عوام مسئلہ کشمیر پر جرات مندانہ موقف اپنانے پر وزیر اعظم  شہباز شریف کے شکر گزار ہیں”، انہوں  نے کہا کہ کشمیریوں کی حالت زار کو اجاگر کرنے کے ساتھ ساتھ، وزیر اعظم پاکستان نے مقبوضہ جموں وکشمیرمیں بھارت  کی جانب سے آبادیاتی تناسب کو تبدیل کرنے کے  منصوبے کو بے نقاب کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم پاکستان نے عالمی فورم پر تنازعہ کشمیر کو بھر پور طریقے سے اجاگر کرکے کشمیریوں کے جذبات اور احساسات کی حقیقی ترجمانی کی۔انہوں نے کہا کہ ہم وزیر اعظم پاکستان کی جانب سے مقبوضہ جموںوکشمیر کے محکوم لوگوں کے حق میں ایک بار پھر بھر پور انداز سے آواز اٹھانے پر ان کے مشکور ہیں۔ حریت کانفرنس کے رہنماء نے کہا کہ کشمیری عوام پاکستان کو اپنا وکیل سمجھتے ہیں جو تنازعہ کشمیر کے دیرپا اور پرامن حل کے لیے کوشاں ہے۔

انہوں نے کہا کہ تنازعہ کشمیر کے حل میں بھارت کی ہٹ دھرمی واحد رکاوٹ ہے، اب وقت آگیا ہے کہ اقوام متحدہ اپنی قراردادوں پر عمل درآمد کیلئے اس پر دبائو ڈالے علاوہ ازیں  چیئرمین جموں و کشمیر پیپلز فریڈم لیگ اور سابق کنوینر آل پارٹیز حریت کانفرنس آزاد جموں و کشمیر محمد فاروق رحمانی نے گزشتہ شب اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے جموں و کشمیر اور فلسطین پر پاکستان کے وزیر اعظم محمد شہباز شریف کے خطاب کو سراہتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم پاکستان نے  کشمیر اور فلسطین دونوں کی محکوم اور مظلوم اقوام کی خواہشات کی عکاسی کی اور ہندوستان اور اسرائیل کی آبادکاری اور قتل و غارت گری کی پالیسیوں سے خطوں میں مسلم آبادی اور ثقافت کی تیزی سے تبدیلی پر خطرے کی گھنٹی بجا دی۔

انہوں نے کہا کہ عالمی ادارے نے محکوم اور مظلوم عوام کے 77 سال ضائع کیے اور اقوام متحدہ کی تنظیم کے مقدس مقصد کی خدمت کرنے میں ناکام رہے۔ فاروق رحمانی  نے ایک ایسے وقت میں مقبوضہ کشمیر میں انتخابات کے مضحکہ خیز ڈرامے کی مذمت کی جب جموں و کشمیر کے متنازعہ علاقے میں مکمل جبر اور گھٹن تھی، ہزاروں لوگ ان کی قیادت کے ساتھ جیلوں میں تھے اور اگر کبھی کسی کشمیری نظربند کو رہا کیا گیا تو ٹریکر سسٹم کے ساتھ بندھا ہوا تھا۔ اس کی ایڑیاں اس کی باقی زندگی کو دکھی بناتی ہیں اور اس کے دوستوں اور پڑوسیوں میں صدمے اور خوف کی لہریں بھیجتی ہیں۔ انہوں نے اقوام متحدہ میں پاکستان کے نمائندوں پر زور دیا کہ وہ ایسے مظالم کے خلاف ٹھوس اقدامات کریں اور جموں و کشمیر کے تنازعہ کے پائیدار اور پرامن حل کے لیے اقوام متحدہ کے اراکین کے ساتھ مل کر کام کریں۔