بنوں(صباح نیوز) امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا پروفیسر محمد ابراہیم خان نے کہا ہے کہ حکمرانوں نے اپنے کمیشن کیلئے آئی پی پیز کے ساتھ معاہدے کئے، اکثریتی آئی پی پیزاپنی مدت بھی پوری کرچکے ہیں اور بجلی بھی نہیں بنا رہے لیکن انہیں کیپسٹی چارجز کی مد میں ادائیگیاں جاری ہیں حکومت یہ سارے پیسے عوام کی جیبوں سے نکال رہی ہے ہم نے 14 دن مری روڈ پر دھرنا جس کے بعد حکومت اور جماعت اسلامی کے درمیان پینتالیس دنوں میں بجلی کی قیمتوں میں ریلیف دینے کا معاہدہ ہوا حکومت نے معاہدے سے انحراف کیا تو شدید رد عمل آئے گا ان خیالات کا اظہار اُنہوں نے بنوں میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
اس موقع پر ضلعی امیر اجمل خان، نائب حاجی میر اختر علی شاہ، مفتی صفت اللہ اور حاجی یٰسین خان، یوتھ صدر اعجاز الحق سورانی و دیگر بھی ان کے ہمراہ تھے اُنہوں نے کہاکہ جماعت اسلامی عوام کا مقدمہ لڑ رہی ہے عوام کو تنہا نہیں چھوڑیں گے ملک میں امن و امان کی صورتحال انتہائی مخدوش ہے عوام کے جان و مال محفوظ نہیں اب تو پولیس اہلکار بھی ڈیوٹی چھوڑ کر احتجاج کر رہے ہیں عوام اور پولیس کے مطالبات تسلیم کئے جائیں فوج شہری علاقے چھوڑ کر بیرک یا سرحد پر چلی جائے وہی ان کے اصل ٹھکانے ہیں آئی پی پیز سب سے پہلے بینظیر لے کر آئیں پھر نواز شریف نے اپنے معاہدے کئے پرویز مشرف نے ان میں مزید اضافہ کیا آصف علی زرداری بھی کسی سے پیچھے نہیں رہے اور آخر میں عمران خان نے بھی اپنی حکومت انہی بیساکھیوں پر چلائی آئی پی پیز کے دھندے میں سب جماعتیں شریک ہیں
انہوں نے کہا کہ کسی کو بھی عوام کا مفاد عزیز نہیں ہے سب اپنی حکومت بچانا اور اپنے اکاؤنٹس بھرنا چاہتے ہیں حکمرانوں نے عوام کو مہنگائی، بدامنی، لاقانونیت اور بے روزگاری کے تحفے دیئے ہیں فوج اندرونی امن و امان کیلئے نہیں بلکہ بیرونی حملوں سے دفاع کیلئے ہے اندرونی امن کا قیام پولیس اور سویلین اداروں کا کام ہے فوج کی جو ڈیوٹی ہے وہ وہی انجام دے، شہری علاقوں سے اپنا ساز و سامان اٹھا لے اور اپنے بیرکوں میں بیٹھ جائے یا سرحدوں کا دفاع کرے اُنہوں نے لکی مروت میں پولیس کے امن و امان اور فوج کے انخلاء کے حوالے سے احتجاجی دھرنے کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ اداروں نے ایسا گورکھ دھندا شروع کر رکھا ہے جس پر پولیس بھی تنگ آ چکی ہے اور ڈیوٹی چھوڑ کر احتجاج پر مجبور ہوگئی ہے پولیس اہلکار آئے روز ٹارگٹ کلنگ میں شہادتیں دے رہے ہیں اب یہ سلسلہ رکنا چاہیے صوبہ مزید بد امنی اور آپریشنوں کا متحمل نہیں ہو سکتا۔ انہوں نے کہا کہ بھر پور انداز میں ممبر سازی مہم جاری ہے ہم لاکھوں لوگوں کو جماعت اسلامی کا حصہ بنائیں گے اُنہوں نے کہا کہ ہمارے سب سے زیادہ مخاطب نوجوان ہیں، نوجوان ہی ملک کا سرمایہ ہیں ان کو اپنے ساتھ شامل کرکے پاکستان کو ترقی یافتہ، اسلامی اور خوشحال مملکت بنائیں گے۔