اسرائیلی فوجی سولہ سالہ فلسطینی بچے ماجد ابو زینہ کی لاش بلڈوز سے گھسیٹتے رہے

غزہ (صباح نیوز) ا سرائیلی فوج کے ہاتھوں   ایک بلڈوز سے فلسطینی بچے کی لاش کو گھسیٹنے کی ویڈیو نے دنیا کو ہلاکر رکھ دیا ہے  سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر ایک شہید فلسطینی بچے کی ویڈیو گردش کررہی ہے۔ ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ اسرائیلی فوج کا ایک بلڈوز فلسطینی بچے کی لاش کو گھیسٹ رہا ہے۔

قابض صہیونی فوج کی یہ مذموم حرکت گذشتہ جمعرات کوسامنے آئی جب قابض فوج نے غرب اردن کے شمالی شہرطوباس کے الفارعہ کیمپ میں ایک سولہ سالہ فلسطینی بچے ماجد ابو زینہ کوشہید کیا اور اس کے بعد اس کی لاش بلڈوزر کے ساتھ باندھ کر گھیسٹی۔عینی شاہدین نے بتایا کہ یہ ویڈیو کلپ جمعرات کو الفارعہ کیمپ کے ایک رہائشی نے فلمایا تھا اور بلڈوزر کے ذریعے جس لاش کو گھسیٹا گیا ایک فلسطینی بچے ماجد فدا ابو زینہ کی تھی جسے قابض فوج نے الفارعہ کیمپ میں دہشت گردی کی کارروائی کے دوران شہید کردیا تھا۔

اس ویڈیو کلپ میں دکھایا گیا ہے کہ قابض فوج کا بلڈوزر لاش کو اٹھا رہا ہے، اسے گھسیٹ رہا ہے۔ اس کے کپڑے لوہے کے نوکدار لیور سے پھاڑ رہا ہے۔عینی شاہدین نے بتایا کہ اسرائیلی قابض فوج نے ایمبولینس کے عملے کو بچے ابو زینہ تک پہنچنے سے روک دیا۔ اس کے بعد قابض نے فوجی بلڈوزر کے ذریعے بچی کی لاش الفارعہ کیمپ سے باہر گھسیٹ کرمنتقل کردی۔یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ جب قابض اسرائیلی فوج کی گاڑیوں نے فلسطینی شہدا کی لاشوں کو اس طرح توہین آمیز سلوک کا نشانہ بنایا ہوا۔ اس طرح کے واقعات فلسطین میں معمول بن چکیہیں۔