پشاور(صباح نیوز)امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا پروفیسر محمد ابراہیم خان نے بلدیاتی نمائندوں پر پولیس کے لاٹھی چارج اور شیلنگ کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بلدیاتی انتخابات کو منعقد ہوئے دو سال سے زائد کا عرصہ گزر چکا ہے لیکن صوبائی حکومت نے ان نمائندوں کو اختیارات سے محروم رکھا ہے۔
عوامی فلاحی و بہبود کے بہت سے منصوبے جو بلدیاتی نمائندوں کے ہاتھوں انجام پانے تھے شروع ہی نہ ہوسکے۔ صوبائی حکومت نے بلدیاتی نمائندوں سے اختیارات لے کر انھیں عملا معطل کردیا ہے جبکہ عوام کے اندر بھی بے چینی پائی جاتی ہے۔ اختیارات نہ دینا صوبائی حکومت کی بددیانتی اور خیانت ہے۔ بلدیاتی نمائندے اپنے حق کے لیے احتجاج کر رہے ہیں، ان پر بہیمانہ تشدد کی نہ حمایت کی جا سکتی ہے نا ہی کسی کو اس کی اجازت دی جاسکتی ہے۔ صوبائی حکومت پولیس کو لگام دے اور بلدیاتی نمائندوں کے ساتھ مل بیٹھ کر مسائل کا حل نکالے۔ بلدیاتی نمائندوں کے تمام جائز مطالبات پورے کیے جائیں۔
المرکز الاسلامی پشاور سے جاری کیے گئے بیان میں صوبائی امیر پروفیسر محمد ابراہیم خان کا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی بلدیاتی نمائندوں کی پشت پر کھڑی ہے۔ اختیارات کے حصول کے لیے ان کے احتجاج کی بھرپور حمایت کرتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ بلدیاتی نمائندے دو سوا دو سال سے فارغ بیٹھے ہیں، ان کے پاس نہ کوئی عوامی منصوبہ ہے، نہ ہی فنڈز ہیں۔ حکومت نے ان کے فنڈز غصب کر رکھے ہیں اور ان فنڈز سے اپنی عیاشیاں کر رہے ہیں۔انھوں نے کہا کہ اگر بلدیاتی نمائندوں کے مطالبات تسلیم نہ کیے گئے تو جماعت اسلامی بھی ان کے ساتھ احتجاج میں شامل ہو جائے گی۔